اسلام آباد (92نیوز رپورٹ) گیس کی قیمتوں میں مجوزہ اضافے پر وزیراعظم عمران خان برہم ہوگئے اور کم آمدنی والے صارفین پر کم سے کم بوجھ ڈالنے کی ہدایت کر دی جبکہ کھاد کے کارخانوں کیلئے گیس مہنگی کرنے کی تجویز بھی مسترد کر دی ۔ ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے معاون خصوصی برائے توانائی ندیم بابر، وزارت توانائی اور دیگر وزارتوں کے سیکرٹریز کو طلب کیا اور گیس کی مجوزہ قیمتوں میں اضافے سے متعلق بریفنگ لی ۔ وزیراعظم کو گیس اور پاور سیکٹر کے گردشی قرضوں سمیت گیس اور بجلی کی قیمتوں میں اضافے سے متعلق آگاہ کیا گیا ۔ جس پر وزیراعظم نے کم آمدنی والے غریب طبقہ پر کم سے کم بوجھ ڈالنے اور مجوزہ گیس سلیبز پر نظر ثانی کی بھی ہدایت کی ۔ اجلاس میں تجویز دی گئی کہ گھریلو صارفین پر تین سلیب استعمال کرنے پر کوئی بوجھ نہیں ڈالا جائیگا ۔ وزیراعظم نے کھاد کے کارخانوں کیلئے گیس مہنگی کرنے کی تجویز کو مسترد کرتے ہوئے کہا فرٹیلائزر سیکٹر کو مہنگی گیس دینے سے کسان متاثر ہونگے ۔ وزیراعظم نے وزارت توانائی کو فرٹیلائزر سیکٹر کیلئے گیس کی قیمتوں میں نظر ثانی کی بھی ہدایت کی ۔ اسلام آباد،بورے والا (سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ،تحصیل رپورٹر،مانیٹرنگ ڈیسک،نیوزایجنسیاں )وزیر اعظم عمران خان نے ایم کیو ایم پاکستان کو تحفظات دور کرنے اور تحریری معاہدے پر من وعن عملدر آمدکی یقین دہانی کرادی جبکہ اس حوالے سے پی ٹی آئی رہنماجہانگیر ترین کو ٹاسک تفویض کردیا۔گزشتہ روز پارلیمنٹ ہائوس میں پی ایم چیمبر میں وزیر اعظم عمران خان سے ایم کیو ایم پاکستان کے وفد نے ملاقات کی جس میں خالد مقبول صدیقی، اسامہ قادری، کشور زہرہ اور امین الحق شامل تھے ۔حکومت کی جانب سے جہانگیر ترین ، نعیم الحق ، پرویز خٹک اور افضل چن نے ملاقات میں شرکت کی ۔ایم کیو ایم پاکستان کی جانب سے مطالبات دوہرا تے ہوئے خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ کراچی اور حیدرآباد کیلئے ترقیاتی پیکیج ہنگامی بنیادوں پر جاری کیا جائے جبکہ کہ لاپتہ افراد کی بازیابی اور منصوبوں کی تکمیل فوری کی جائے ۔اسامہ قادری نے کہا کہ ہمارے دفاتر کھولے جائیں اور سیاسی آزادی دی جائے ۔ وزیر اعظم عمران خان نے یقین دہانی کرائی کہ ترقیاتی پیکیج کی پہلی قسط فوری ریلیز کی جائیگی جبکہ تحریری معاہدے پر من وعن عملدرآمد کیا جائیگا۔ ایم کیوایم اتحادی ہے اس کو ساتھ لیکر چلیں گے ۔وزیر اعظم نے جہانگیر ترین کو معاہدے پر عملدرآمد کا ٹاسک دیدیا۔دریں اثنا وزیراعظم نے ایفی ڈرین کیس کے ملزم ڈاکٹراسدحفیظ کی ایگزیکٹو ڈائریکٹر وزارت صحت تعیناتی کا نوٹس لے لیا اور انکے تقررکی انکوائری کا حکم دیدیاجبکہ وفاقی سیکرٹری وزارت صحت زاہد حفیظ سے رپورٹ طلب کرلی۔ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی،پی ایم ڈی سی،صحت کے پروگرام بھی ڈاکٹراسدحفیظ کے پاس ہیں ۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے میانوالی میں پینے کے صاف پانی کی قلت کا فوری نوٹس لے لیا ۔ تحریک انصاف کے چیف آرگنائزر سیف اﷲ خان نیازی کو فوری میانوالی جانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کا فوری حل تجویز کریں ۔ سیف اﷲ نیازی منگل کومیانوالی جائینگے ۔دریں اثنا وزیراعظم سے انکے چیمبرمیں ارکان قومی اسمبلی افضل خان ڈھانڈلہ ، ملک کرامت علی کھوکھر، عاصم نذیر ، طاہر اقبال چوہدری ، ریاض محمود مزاری، محمد خان لغاری، ڈاکٹر حیدر علی خان، یعقوب شیخ اور عبدالغفار وٹونے ملاقاتیں کیں جن میں مختلف امور پرتبادلہ خیال کیا گیا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ملکی معیشت پر تنقید کرنیوالوں کو مایوسی ہو گی۔ملک دشمن ایجنڈے پر کام کرنیوالے عناصر معاشی بحران اور عدم استحکام پیدا کرنیکی کوشش کر رہے ہیں مگر وہ ناکام ہونگے ۔ٹیکس چوروں اور ملک لوٹنے والوں سے رعایت ہرگز نہیں ہو گی۔اپوزیشن اپنی کرپشن بچانے کیلئے عوام کو گمراہ کر رہی ہے لیکن اب کوئی انکے جھانسے میں نہیں آئیگا۔اس موقع پر معاون خصوصی نعیم الحق بھی موجود تھے ۔