اسلام آباد(خبر نگار خصوصی ،92نیوزرپورٹ ،مانیٹرنگ ڈیسک) وزیراعظم نے اپوزیشن کیخلاف خاموش تماشائی بننے پر پنجاب کابینہ ارکان کی سرزنش کردی۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم پنجاب کابینہ کے بیشتر ارکان پر اپوزیشن کو ٹف ٹائم نہ دینے پر برہم ہوگئے اور کہا پنجاب کے اندر صرف ایک ہی وزیر اپوزیشن کو آڑے ہاتھوں لیتا نظر آتا ہے باقی کدھر ہیں؟ہر دفعہ کہتا ہوں باقی وزرا بھی خیال کریں۔وزیراعظم نے پنجاب کابینہ کے 8 ارکان کو اپوزیشن کے حوالے سے متحرک ہونے کی ہدایات کردیں۔ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے ہدایت کی کہ صوبائی کابینہ کے ارکان مسلم لیگ ن کی کرپشن اور اداروں کیخلاف بیان بازی پر سخت ری ایکشن دیں۔ وزیراعظم سے معروف برآمدکنندگان نے بھی ملاقات کی۔وزیراعظم نے کہاصنعتی شعبے کافروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے ،صنعتی شعبے میں فروغ سے معاشی عمل تیزہوگا اور نوکریوں کے مواقع پیداہوں گے ،صنعتی شعبے میں فروغ سے دولت کی پیداوارممکن ہوگی جس سے ملکی معیشت مستحکم ہوگی۔وفدنے ایکسپورٹ میں اضافے سے متعلق تجاویزوزیراعظم کوپیش کردیں،وفدنے کہا حکومتی پالیسیوں سے کاروباری برادری کااعتمادبحال ہوا اور معاشی عمل میں تیزی آئی۔وزیراعظم نے کہاوفدکی جانب سے پیش کی جانے والی ہرقابل عمل تجویزپرغورکیا جائے گا،کاروباری برادری کیلئے زیادہ سے زیادہ آسانیاں اورسہولیات فراہم کریں گے ۔ وزیرِ اعظم کی زیرصدارت ایف بی آر اور ٹیکس کے نظام میں اصلاحات کے حوالے سے بریفنگ کا اہتمام کیا گیا ۔معاون خصوصی ڈاکٹر وقار مسعود نے وزیرِ اعظم کو تفصیلی بریفنگ دی۔وزیرِ اعظم نے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ایف بی آر کو جدید خطوط پر استوار کرنا حکومتی ترجیحات کا حصہ ہے ۔ غیر ضروری ودہولڈنگ ٹیکسز کے خاتمے پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ ٹیکس گزاروں کیلئے نظام خصوصاً گوشواروں کا نظام آسان بنایا جائے ۔ ایس ایم ایز کا فروغ حکومت کی اولین ترجیح ہے لہذا چھوٹے اور درمیانے درجے کے تاجروں کیلئے آسانیاں پیدا کرنے پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ ایف بی آر اور ٹیکس کے نظام میں ٹیکنالوجی متعارف کرائی جائے ،ملکی معیشت کے استحکام کیلئے ٹیکس بیس میں اضافہ کلیدی اہمیت کا حامل ہے ۔وزیر اعظم کی زیر صدارت قومی رابطہ کمیٹی برائے ہائوسنگ، تعمیرات و ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا۔گورنر سٹیٹ بینک نے غریب اور متوسط طبقے کیلئے آسان اقساط پر قرضوں کی فراہمی کے حوالے سے بریفنگ دی۔مختلف بینکوں کے سربراہان نے وزیر اعظم کو نیا پاکستان ہاؤسنگ پروگرام کے تحت قرضوں کی فراہمی کے بارے میں آگاہ کیا اور تعمیرات سیکٹر کے فروغ اور غریب طبقے کو اپنا گھر بنانے کی سہولت مہیا کرنے پر مکمل تعاون کی یقین دہانی کرائی۔ انہوں نے وزیر اعظم اور حکومتی معاشی ٹیم کو کورونا کے پیش نظر کاروباری طبقے بشمول بینکوں کیلئے کیے گئے اقدامات پر خراج تحسین پیش کیا۔وزیر اعظم کو بتایا گیا کہ مزید پرائیویٹ بینک بھی قرضوں کی فراہمی شروع کر دیں گے ۔ وزیراعظم نے تاکید کی غریب افراد کو بینکوں سے قرضوں کے حصول کے دوران ہر قسم کی آسانی فراہم کی جائے اور خاص طور پر ان کے عزت نفس کا خیال رکھا جائے ۔ وزیراعظم نے کہا تمام صوبے آن لائن پورٹل کا بھر پور استعمال کریں تاکہ منظوری کے عمل کو مکمل شفاف اور جلد ممکن بنایا جائے ۔وزیراعظم سے گورنر سندھ عمران اسماعیل نے ملاقات کی۔ذرائع کے مطابق ملاقات میں سندھ کی سیاسی صورتحال اور آئی جی سندھ کے معاملے پر تبادلہ خیال کیاگیا۔گورنرسندھ نے وزیراعظم کومزارقائد پر ہونے والے افسوسناک واقعے کے حوالے سے بھی آگاہ کیا۔وزیراعظم نے بھوٹان کے ہم منصب لوٹے شرنگ سے ٹیلیفونک رابطہ کرلیا،دونوں رہنمائوں نے باہمی دلچسپی کے امور، کورونا کی صورتحال او روبا سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر تبادلہ خیال کیا۔وزیراعظم نے ترقی پذیرممالک پرکوروناکے منفی اثرات پرتبادلہ خیال کیا اور قرض سے متعلق عالمی اقدامات پر بھی زوردیا۔وزیراعظم نے کہا پاکستان بھوٹان کیساتھ تعلقات کوخصوصی اہمیت دیتاہے ، پاکستان کوبدھ مت کے ورثے کاامین ہونے پرفخرہے ،پاکستان بھوٹان سے آنے والے زائرین کوبدھ مت کے مقدس مقامات پر خوش آمدیدکہے گا۔وزیراعظم نے بھوٹانی ہم منصب کوپاکستان کے دورے کی دعوت بھی دیدی۔