لاہور(جوادآراعوان)وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار اور وزیر اعلی بلوچستان جام کمال کے درمیان یونے والی ملاقات میں ایک اہم فیصلے کے تحت دونوں صوبوں کے سرحدی علاقوں میں آپریٹ کرنے والے کریمنل گینگز کے خلاف مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق کیا گیا ہے ۔ذرائع پنجاب حکومت نے روزنامہ 92نیوز کو بتایا کہ بلوچستان سے جڑی جنوبی پنجاب کی سرحد پر آپریٹ کرنے والے کریمنل گینگز جن کا گٹھ جوڑ کالعدم گروپس کے ساتھ بھی ہے کے خلاف مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق کیا گیا ہے ،بلوچستان اور پنجاب کے سرحدی علاقوں میں آپریٹ کرنے والے کریمنل گینگز کے خلاف مشترکہ کارروائیوں پر اتفاق اور دونوں صوبوں کی جانب سے متعلقہ حکام کے شارٹ نوٹس پر تعاون کے لئے بھی اتفاق کیا گیا،بلوچستان سے جڑی جنوبی پنجاب کی سرحد کے قریب کالعدم گروپس کی نقل و حرکت دیکھی گئی ہے ،گروپس بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہو کر کارروائیوں کی کوشش کرتے ہیں،پنجاب اور بلوچستان کے متعلقہ ادارے بین الصوبائی سرحد پر مشکوک افراد کی نقل و حرکت پر نظر رکھتے ہوئے کسی ممکنہ خطرے سے نمٹننے کے لئے بروقت معلومات شیئر کریں گے ،ان کے مطابق گزشتہ کچھ عرصے میں بلوچستان کے ساتھ جڑی جنوبی پنجاب کی سرحد پر جرائم پیشہ افراد اور کالعدم گروپس کے عناصر کی نقل و حرکت بڑھ گئی ہے اور ڈیری غازی خان ڈویژن سے کالعدم تنظیموں کے ممبر بھی پکڑے جا چکے ہیں، پکڑے جانے والے زیادہ تر بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہوئے جنکا مقصد کارروائی کر کے واپس بلوچستان میں بھاگ جانا تھا،جنوبی پنجاب کی سرحد پر بارڈر ملٹری پولیس کو سخت ویجلنس کی ہدایت بھی کی گئی ہے ،کراچی سٹاک ایکسچینج پر حملے کے بعد اس بات کے خدشات موجود ہیں کہ کالعدم گروپس بلوچستان سے پنجاب میں داخل ہو کر کوئی کارروائی کرنے کی کوشش کر سکتے ہیں،وزیر اعلیٰ پنجاب اور وزیر اعلیٰ بلوچستان کے درمیان ناراض اتحادیوں کو منانے کے حوالے سے بھی تبادلہ خیال ہوا،جام کمال ناراض جماعت سے رابطہ کریں گے اور انہیں جلد قومی دھارے میں لانے کی کوشش کریں گے ۔