اسلام آباد ( سپیشل رپورٹر)سعودی عرب نے دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے اور کثیر الجہتی تعاون کے فروغ کے پختہ عزم کا اعادہ کرتے ہوئے پاکستانی قیادت کو یقین دلایا ہے کہ کور نیشنل ایشوز پر سعودی عرب ثابت قدمی سے پاکستان کے ساتھ کھڑا ہے اور خطے میں امن و سلامتی کے قیام کے لئے پاکستانی قیادت اور عوام کے بھرپور کردار کا معترف ہے اور اسے تحسین کی نظر سے دیکھتا ہے ۔سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعودکے ایک روزہ دورہ پاکستان کے اختتام پر جاری مشترکہ اعلامیے کے مطابق سعودی وزیر خارجہ نے گزشتہ روز اسلام آباد کا دورہ کیا اور وزیر اعظم عمران خان سے اپنے وفد کے ہمراہ ملاقات کی ۔ ملاقات میں دوطرفہ تعلقات کے علاوہ علاقائی صورتحال میں پیشرفت پرتبادلہ خیال کیا گیا۔ سعودی وزیر خارجہ کا خیرمقدم کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان نے پاک سعودی عرب تعلقات کی خصوصی اہمیت پر زور دیا ۔انہوں نے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے 19 فروری کے دورہ پاکستان کا تذکرہ کرتے ہوئے اس بات کا اعادہ کیا کہ اس دورے نے دونوں ملکوں میں مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو فروغ دیا۔ وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے مابین بڑھتے ہوئے معاشی تعلقات اور سعودی عرب کی مختلف شعبوں خصوصا پیٹرو کیمیکلز ، کان کنی اور قابل تجدید توانائی میں سرمایہ کاری کے عزم کی تعریف کی۔ وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ سیاحت کے شعبے کی ترقی میں مدد فراہم کرنے کے لئے سعودی ٹیم جلد ہی پاکستان کا دورہ کرے گی ، جیسا کہ وزیر اعظم کے حالیہ دورہ سعودی عرب کے دوران اتفاق کیا گیا ۔وزیر اعظم نے مقبوضہ جموں و کشمیرمیں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی صورتحال پربھی ملاقات کے دوران تفصیل سے روشنی ڈالی۔ انہوں نے ہندوستان کے امتیازی شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے ) اور نیشنل رجسٹر آف سٹیزنز (این آر سی) پر بھی روشنی ڈالی اور اس بات پر زور دیا کہ ہندوستانی حکومت اقلیتوں بالخصوص مسلمانوں کو پسماندگی اور ان کی حق تلفی کی منظم کوششوں میں مصروف ہے ۔ وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اس کے علاوہ کنٹرول لائن پر بھارت کی جنگی جارحیت مسلط کر نے کی کوششوں سے حالات مزید تناؤ کا شکار ہیں اور ان سے علاقائی امن و سلامتی کو شدید خطرات ہیں۔ انہوں نے زور دے کر کہا کہ عالمی برادری کو کشمیری عوام کے حقوق اور آزادیوں کے احترام کو یقینی بنانے ، جموں و کشمیر تنازع کے منصفانہ حل اور ہندوستان میں اقلیتوں کے تحفظ کے لئے اقدامات کرنے کے لئے اپنا کردار ادا کرنا ہوگا۔سعودی وزیر خارجہ نے پاکستان کی قیادت اور عوام کو سعودی فرمانروا سلمان بن عبد العزیز آل سعود اور ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کی سے پرجوش خیر سگالی کا پیغام پہنچایا اور خطے میں امن و سلامتی کے پاکستان کے بھرپور کردار کی تعریف کی۔ سعودی عرب اور پاکستان کے مابین بنیادی تعلقات کی کلیدی اہمیت کو اجا گر کرتے ہوئے سعودی وزیر خارجہ نے دونوں ممالک کے مابین برادرانہ تعلقات کو مزید تقویت دینے اور کثیر الجہتی تعاون پر سعودی قیادت کے پختہ عزم کے بارے میں بھی آگاہ کیا۔شہزادہ فیصل نے تجارت ، سرمایہ کاری ، توانائی اور سیاحت کے شعبوں سمیت تمام شعبوں میں دوطرفہ تعاون کو بھی مزید فروغ دینے کے عزم کے اظہار کے علاوہ پاکستان کے بنیادی قومی امور کے لئے سعودی عرب کی مستقل حمایت کا اعادہ کیا۔ جموں و کشمیر تنازع کے تناظر میں او آئی سی کے بہتر کردار پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ فیصل بن فرحان آل سعود کا وزیر خارجہ منصب سنبھالنے کے بعد پاکستان کا پہلا دورہ تھا۔ دونوں فریقوں نے بار بار اعلیٰ سطح کے رابطوں کو برقرار رکھنے اور دوطرفہ امور اور علاقائی امور پر قریبی تعاون کو فروغ دینے کے عزم کو بھی دہرایا ۔قبل ازیں سعودی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی۔ ملاقات میں وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی اور ڈی جی آئی ایس آئی لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید بھی موجود تھے ۔اس سے پہلے وزارت خارجہ آمد پر وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سعودی ہم منصب اور وفد کا استقبال کیا۔سعودی وزیر خارجہ نے ہم منصب شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی ۔ دونوں ممالک کے مابین وزارت خارجہ میں وفود کی سطح پر مذاکرت بھی ہوئے ۔دونوں وزرائے خارجہ نے کشمیر سمیت اہم علاقائی امور پر باہمی مشاورت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔شاہ محمود قریشی نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی حمایت پر سعودی عرب کا شکریہ ادا کیا۔وزیر خارجہ نے سعودی ہم منصب اور وفد کے اعزاز میں ظہرانہ بھی دیا۔