وزیر اعظم پاکستان کی ہدایت کی روشنی میں متروکہ وقف املاک بورڈ میں شفافیت کے عمل کو مزید مؤثر بنانے کے لیے اہم اقدامات اٹھائے گئے ہیں،جس میں ملک بھر میں مندروں اور گورودواروں کے نام پر موجود وقف املاک کی جیوٹیگنگ کی منظوری دی گئی ہے۔ متروکہ وقف املاک ہو یا پھر محکمہ اوقاف ان کے پاس مزارات، مندر اور گورودواروں کی نہ صرف وسیع و عریض زمینیں ہیں بلکہ ان جگہوں پر رکھے گئے غلوں میں بھی نذرانے آتے ہیں۔ جو زمینیں ان محکموں کے ناموں پر ہیں وہ تو جیوٹیگنگ کے بعد محفوظ ہو جائیں گی ۔ اس سے پٹہ اور لیز پر دی جانے والی املاک کی نہ صرف حفاظت ہو گی بلکہ آمدن کے معاملات بھی شفاف ہوں گے۔ قبضہ گروپوں اور کلرکوں کی ملی بھگت محکمے کو کسی قسم کا نقصان نہیں پہنچا سکے گی۔ اس کے علاوہ محکمہ متروقہ وقف املاک کے زیر انتظام مقدس مقامات کی آمدن کو صرف انہیں مقاصد پر خرچ کیا جائے ۔ اسی رقم سے مزارات، مندروں اور گوردواروں کی تزئین و آرائش جائے جائے۔ مزارات کا پیسہ جس مقصد کے لیے وقف ہوتا ہے اس پر خرچ نہیں ہوتا ،زیادہ پیسہ ملازمین کے تنخواہوں پر خرچ ہو جاتا ہے ،جس کے باعث اس سے خلوص اور برکات اٹھ جاتی ہیں۔ حکومت اس پیسے کو ذاتی ملکیت میں لے۔ملازمین کو سرکاری خزانے سے تنخواہ دے، اور جیو ٹیگنگ کی طرح اس پیسے کے بارے میں بھی کوئی مؤثر انتظام کیا جائے تا کہ متروکہ وقف املاک کے زیر انتظام جگہوں کی بہتر دیکھ بھال ہو سکے۔