لاہور(جوادآراعوان)الیکشن 2018 کے نتیجے میں بننے والی مرکزی اور پنجاب حکومت میں آزاد امیدوار اہم کردار کریں گے ، پنجاب میں سب سے زیادہ آزاد امیدوار منتخب ہوتے نظرآرہے ہیں۔سرکاری ذرائع نے ایک ٹاپ سول انٹیلی جنس ادارے کے آزاد امیدواروں کے حوالے سے سروے جسکا نام "ڈارک ہارس" رکھا گیا تھا کے بارے میں روزنامہ 92 نیوز کو بتایا کہ پنجاب میں قومی اسمبلی اور پنجاب اسمبلی کے لئے سب سے زیادہ آزاد امیدوار منتخب ہوتے نظر آ رہے ہیں جو مرکز اور پنجاب میں بننے والی حکومتوں میں اہم کردار کریں گے ، اعلیٰ سول خفیہ ادارہ نے اپنی رپورٹ میں محتاط اندازہ لگاتے ہوئے لکھا کہ الیکشن 2018 کے نتیجے میں آزاد امیدواروں کی ایک اہم پوزیشن ہو گی اور آئندہ بننے والی مرکزی اور پنجاب حکومت کو انکی سپورٹ کی ضرورت پڑے گی، رپورٹ کے مطابق پنجاب سے قومی اسمبلی کے لئے تین درجن کے قریب آزاد امیدوار کامیابی حاصل کر سکتے ہیں جبکہ پنجاب اسمبلی کے لئے کامیابی حاصل کرنے والے آزاد امیدواروں کی تعداد 40سے 50کے درمیان ہو سکتی ہے ، پنجاب میں سب سے زیادہ آزاد امیدوار جنوبی پنجاب سے منتخب ہو سکتے ہیں جبکہ شمالی پنجاب دوسرے نمبر پر ہو گا، سروے میں یہ اندازہ لگایا گیا ہے کہ جیپ کے نشان پر انتخاب لڑنے والے آزاد امیدوار اپنے حلقوں میں مضبوط نظر آتے ہیں اور یہ سب سے تعداد میں منتخب ہونے کی صلاحیت رکھتے ہیں، اس سروے رپورٹ کے ایک حصے میں لکھا کہ اس بات کا بھی امکان ہے کہ پنجاب میں آزاد امیدواروں کا کامیابی حاصل کرنے والا گروپ اپنی کسی ہم خیال جماعت کو حکومت سازی کے لئے سپورٹ کرے اور اسکے بدلے میں پنجاب میں حکومت لیڈ کرنے کی شرط رکھ دے ، رپورٹ میں اس بات کا اندازہ بھی پیش گیا ہے کہ مرکز میں تحریک انصاف حکومت بنانے کی پوزیشن میں آسکتی ہے لیکن شاید وہ تنہا حکومت بنانے کے لئے اکثریت نہ لے پائے تو اسے آزاد امیدواروں کے ممکنہ مضبوط دھڑے کی ضرورت پڑے گی ۔