اسلام آباد(اظہر جتوئی)وفاق ،آزاد کشمیرسمیت چاروں صوبے ڈیڑھ کھرب سے زائد کے بجلی کے نادہندہ نکلے ،وفاقی حکومت نے صو بائی حکومتوں سے جواب طلبی کرلی ،ضلع کی سطح پر بجلی ڈیفالٹرز سے وصولی کیلئے تحصیلدار وں کی خدمات لینے کی ہدایات جاری کر دی گئیں، دستاویزات کے مطابق وفاقی حکومت اور اس کے مختلف محکموں کے ذمہ بجلی کے واجب الادا بقایا جات 10 ارب روپے سے زائد ہیں ،جبکہ آزاد کشمیر حکومت کے ذمہ ایک کھرب 12 ارب روپے سے زائد کے بقایا جات ہیں،پنجاب 5 ارب 94 کروڑ روپے کا ڈیفالٹر ہے ،سندھ 7 ارب 74 کروڑ روپے ،کے پی کے ایک ارب 90 کروڑ روپے سے زائد کا نا دہندہ ہے ،بلوچستان کے ذمہ 14 ارب 44 کروڑ روپے واجب الادا ہیں،اس طرح چاروں صوبوں کے پاس مجموعی طور پر 30 ارب روپے سے زائد واجب الادا ہیں،جبکہ آزاد کشمیر اور وفاقی حکومت کے ذمہ ایک کھرب 22ارب روپے کے واجبات ہیں،دستاویزات کے مطابق یہ بقایا 31 دسمبر 2018 تک جو رولنگ اوور رقم ہے ،جوکہ اضافی استعمال پر بل میں شامل کی جاتی ہے ،صارفین سے بجلی کے بقایا جات کی وصولی کیلئے سخت اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا گیا ہے ،اس سلسلے میں صوبائی سیکرٹریز خزانہ پر دبائو ڈالا جا رہا ہے ، بجلی کے بقایا جات کی وصولی کیلئے متنازعہ معاملات کا جائزہ لینے کیلئے سرکل ریویو اور ریجنل ریویو کمیٹیاں ازسرنو فعال کر دی گئی ہیں، اس کے علاوہ ڈسٹرکٹ کلیکٹرز کو ہدایت کی گئی ہے کہ تحصیلداروں کی مدد سے بجلی کے بقایا جات وصولی کی جائے ۔