اسلام آباد(اظہر جتوئی)وفاقی حکومت کی عدم توجہ کی وجہ سے حکومت کو اربوں روپے کے مالی قرضے دینے والا ادارہ نیشنل سیونگز شدید مسائل کا شکار ہوگیا،ادارہ سوا سال گزرنے کے باوجود ڈائریکٹر جنرل سے محروم ہے ۔ذرائع کے مطابق 28 اگست 2018 ء سے تعینات ایڈیشنل سیکرٹری ارشد محمود پورے سال میں ایک دن بھی سنٹرل ڈائریکٹوریٹ نہیں آئے ،جس کا فائدہ نیشنل سیونگز کے مخصوص افراد نے اٹھایا، 27 اگست 2019ء کو وزیر اعظم نے اس ادارے کو 3 ماہ کیلئے نیشنل سیونگز کے گریڈ 20 کے افسر محمد طفیل کو دیدیا،حالانکہ یہ گریڈ 21 کی پوسٹ ہے ،موجودہ نگران ڈائریکٹر جنرل محمد طفیل اے سی آر خراب نکلنے کی وجہ سے گریڈ 21 میں ترقی نہیں پا سکے ،اس کے باوجود ان کو کرنٹ چارج سے نواز دیاگیا۔اس حوالے سے جب نگران ڈی جی محمد طفیل سے رابطہ کیا گیا تو انہوں نے بتایا کہ ان کے حوالے سے اطلاعات غلط ہیں ،ایسی کوئی بات نہیں، نیشنل سیونگز وزارت خزانہ کی عدم دلچسپی کی وجہ سے زوال کا شکار اور سٹاف کی شدید کمی کی وجہ سے عوام کو مشکلات کاسامنا کرنا پڑتا ہے ۔وزارت خزانہ میں ادارہ کے مسائل پر بات کرکے حل ڈھونڈنے والا کوئی افسر موجود نہیں ۔