مکرمی !25 جولائی 2018 کے انتخابات کے نتیجے میں جب پاکستان تحریک انصاف نے وفاق میںحکومت تشکیل دی تو اس وقت ملک عزیز کو کئی اہم چیلنجز کا سامنا تھا۔ملک میں مہنگائی ،کرپشن، ٹیکس چوری، لوٹ کھسوٹ،توانائی کے مسائل ،پانی کی کمی اوربے روزگاری میں خطرناک حد تک اضافہ مسلم لیگ اور پیپلزپارٹی کی شکست کی وجہ بنی ۔ایک حکومتی رپورٹ کے مطابق 2020 میں چھ اعشاریہ چھ ملین یعنی66 لاکھ لوگوں کے پاس کوئی ذریعہ آمدن نہیں بے روزگاری کا جن ایک عفریت کی صورت معاشرے کے سر پہ کھڑا ہے۔اور تعلیم یافتہ جوانوں خاص کر پی ایچ ڈی اسکالرز کا روزگار کی حصول کیلئے احتجاج کرنے پر مجبور ہونا بدترین صورتحال کی طرف اشارہ کررہا ہے۔ جبکہ گریجویٹ بے روزگار طلبا کی تعداد لاکھوں میں ہیں ایسے میں ایک ناخواندہ یاکم پڑھے لکھے شخص کا روزگار کے لئے ،بھٹکنا،در در کی ٹھوکریں کھانا اور پھر ناامید ہوکر زندگی کا چراغ گل کرنے کی کوشش کرناکیا تعجب کی بات ہے؟یہ حالات وقت کے حکمرانوں کیلئے لمحہ فکریہ ہے۔ امید ہے حکومت اس طرف بھی توجہ کرے گی۔ (سید جعفر شاہ کاظمی)