لاہور(سلیمان چودھری )وفاقی حکومت کی جانب سے سرکاری ملازمین کو ہیلتھ انشورنس کارڈ کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جرمن حکومت اس حوالے سے اپنی ٹیکنیکل خدمات فراہم کریگی ،سرکاری ملازمین کوہیلتھ انشورنس دینے سے ان کو علاج معالجہ جلد ملے گااور میڈیکل کلیم کے بلوں میں ہونیوالی کرپشن اور بے ضابطگیوں پر قابو بھی پایا جائے گا ۔ذرائع کے مطابق وفاقی حکومت کی جانب سے 40اضلاع میں 32لاکھ خاندانوں کو ہیلتھ انشورنس سکیم کے بعد اب صوبوں ، وفاقی حکومت کے ملازمین کو بھی ہیلتھ انشورنس سکیم میں شامل کیا جائیگا ۔ اس حوالے سے ملازمین کے کوائف اکٹھے کیے جائیں گے ۔ سکیم میں ملازمین کو شامل کرنے کا مقصد ان کو بروقت اپنے مرضی کے ہسپتالوں سے علاج کروانا شامل ہے اور سب سے بڑھ کر ملازمین جو کہ خود سے اپنا علاج کر اتے ہیں اور بعد میں اخراجات کی واپسی کے لیے حکومت سے میڈیکل کلیم لیتے ہیں اس نظام میں ہونیوالی کرپشن اوربے ضابطگیوں پر قابو پانا شامل ہے ۔وفاقی حکومت کی اس سکیم میں جرمن کے فلاحی ادارے گیز کی خدمات حاصل کی جائیں گی اوران کی مدد سے ملازمین کے لیے بھی ہیلتھ انشورنس پالیسی ترتیب دی جائے گی ۔ اس حوالے سے پنجاب حکومت سے بھی مشاورت کی جائے گی اوروفاقی وزارت صحت کی جانب سے سیکرٹری سپیشلائزڈ ہیلتھ کئیر اینڈ میڈیکل ایجوکیشن سے بھی معاونت کے لیے رابطہ کر لیا گیا ہے ۔