اسلام آباد (لیڈی رپورٹر،خبر نگار خصوصی) اسلام آباد ہائی کورٹ نے پی ایم ڈی سی بحالی سے متعلق کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔جسٹس محسن اختر کیانی کی عدالت سے جاری حکم نامہ میں وفاقی حکومت کو پی ایم ڈی سی ملازمین کی تنخواہیں ادا کرنے کا حکم دیتے ہوئے کہا گیا کہ تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے وفاقی حکومت فنڈز جاری کرے ، رجسٹرار پی ایم ڈی سی اکائونٹ ڈیپارٹمنٹ کی مشاورت سے ملازمین کی تنخواہوں کی ادائیگی سے متعلق رپورٹ تیار کریں، عدالت نے توہین عدالت درخواست نمٹا دی اور یہ بھی کہا کہ وزارت صحت نئے ڈاکٹرز اور طالبعلموں کی رجسٹریشن فوری طور پر روک دے ، قانون کے مطابق رجسٹریشن کرنا پی ایم ڈی سی کی ذمہ داری ہے ، رجسٹریشن کرنے والے وزارت صحت کے ملازمین کو رجسٹریشن کا کام جاری رکھنے کی اجازت نہیں، رجسٹرار پی ایم ڈی سی عہدے کا چارج سنبھال کر قانون کے مطابق فرائض سرانجام دیں اورکورونا وائرس کے تناظرمیں وفاقی حکومت کی بنائی گئی پالیسی پر عملدرآمد کریں۔دوسری جانب اسلام آباد ہائی کورٹ کے احکامات کے باوجود پی ایم ڈی سی کے عملے کو سکیورٹی عملے نے دفترمیں داخل نہیں ہونے دیا۔ پی ایم ڈی سی کی بحالی کے بعد گزشتہ روز رجسٹرار پی ایم ڈی سی محمد حفیظ چارج لینے دفتر گئے تو سکیورٹی عملے نے انہیں گیٹ پرروک لیا اور عمارت کے اندر داخل نہیں ہونے دیا۔ عدالت کی طرف سے پی ایم ڈی سی ملازمین کی بحالی اور انہیں دفتر میں کام کیلئے جانے کے احکامات کے باوجود ملازمین دوسرے دن بھی گیٹ پربیٹھے رہے ۔