وزیر اعظم عمران خان نے بلوچستان کے عوام کی محرومیوں کے موثر ازالہ کے لئے تمام وفاقی وزارتوں کے سیکرٹریوں کو ہر ماہ بلوچستان کا دورہ کرنے اور اپنی وزارت‘ ڈویژن‘ محکمے سے متعلقہ امور ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے کا حکم دیا ہے۔ بلوچستان کے عوام طویل عرصے سے کئی محرومیوں کا شکار ہیں جن پر ماضی کی کسی حکومت نے کوئی توجہ نہیں دی‘ اگر کبھی زبانی کلامی وعدے کیے بھی گئے تو ان پر کبھی کوئی عمل درآمد نہیں ہوا۔ صوبوں سے گہرے روابط رکھنے ، ان کے مسائل سمجھنے اور انہیں ترجیحی بنیادوں پر حل کرنے سے نہ صرف ان اکائیوں میں پائے جانے والے احساس محرومی کا خاتمہ ہو تا ہے بلکہ بالواسطہ طور پر اس سے وفاق بھی مضبوط ہوتا ہے۔ بلوچستان اپنے رقبے کے لحاظ سے بھی ایک بڑا صوبہ ہے لیکن اس کے دور دراز کے علاقوں میں بنیادی سہو لتیںموجود نہیں جس کی وجہ سے اس کے پس ماندہ علاقوں میں احساس محرومی کو ہوا ملتی رہی ہے۔ وزیر اعظم کا یہ اقدام یقینا قابل تحسین ہے۔ وفاقی سیکرٹریز کے تسلسل کے ساتھ کیے جانے والے دوروں سے بلوچ عوام کے مسائل کو سمجھنے اور انہیں تیزی سے حل کرنے میں مدد ملے گی جس سے ان کے احساس محرومی کا ازالہ ہو سکے گا۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ ان احکامات پر سختی سے عملدرآمد کیا جائے تاکہ بلوچستان کے دور دراز کے علاقوں کے لوگوں کا معیار زندگی بہتر بنا کر ان کی شکایات کا ازالہ کیا جاسکے۔