اسلام آباد(سپیشل رپورٹر،92نیوزرپورٹ،مانیٹرنگ ڈیسک،صباح نیوز،نیٹ نیوز)وفاقی کابینہ نے تمام پاکستانیوں کا ٹیکس ریکارڈ فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے پورٹل پر ڈالنے کا فیصلہ کرلیا۔ذرائع کے مطابق گزشتہ روز وزیراعظم عمران خان کی زیرصدارت وفاقی کابینہ کااجلاس ہوا جس میں 15نکاتی ایجنڈے پر غور کیا گیا ۔ ایف بی آرحکام نے شہریوں کے ٹیکس ریکارڈ پر بریفنگ دی۔جس پر وفاقی کابینہ نے تمام پاکستانیوں کا ٹیکس ریکارڈ پورٹل پر ڈالنے کا فیصلہ کیا۔ وزیر اعظم نے ایف بی آرحکام کو فوری طور پر پورٹل بنانے ، کابینہ ارکان، پارلیمنٹ ارکان، بزنس کمیونٹی ، عام ٹیکس دہندہ افراد کے ٹیکس کی تفصیلات پورٹل پر سامنے لانے کا حکم دیا۔ وفاقی کابینہ نے سیما کامل کو ڈپٹی گورنرسٹیٹ بینک،حارث محمود کو چیف ایگزیکٹو یو ایس ایف تعینات کرنے ، کورنگی فشریز ہاربر اتھارٹی کراچی کے بورڈ آف ڈائریکٹرز، پاکستان کونسل آف ریسرچ برائے واٹر ریسورسز اسلام آباد کے چیئرمین کی تعیناتی،پی آئی اے کے آر پی ٹی، ایریل ورک اور چارٹر لائسنس کی تجدید ، پاکستان گلوبل انسٹیٹیوٹ روات کے چارٹر کی منظوری دی ۔ اجلاس میں نیشنل انفارمیشن ٹیکنالوجی بورڈ کی کارگردگی، میڈیا ہائو سز کے واجبات کی ادائیگیوں، گیس کی تقسیم کے منصوبوں، اقتصادی ترقی و معاشی اعشاریوں، پر بریفنگ دی گئی۔وفاقی وزیراسدعمرنے کابینہ کومعاشی اعشاریوں پربریفنگ دیتے ہوئے دعویٰ کیاکہ پاکستان کی برآمدات میں اضافہ ہوا ۔بتایا گیا کہ براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری میں3 ارب ڈالر کا اضافہ جبکہ برآمدات میں 5.8فیصد اضافہ سامنے آیا۔پبلک سیکٹر ڈویلپمنٹ پروگرام کے ضمن میں مختص701ارب روپے میں سے اب تک 586 ارب خرچ کئے جا چکے ہیں جس سے معاشی سرگرمیوں میں بہتری آئیگی۔ مشیر ڈاکٹر عشرت حسین نے ادارہ جاتی اصلاحات پرپیشرفت رپورٹ پیش کی۔ کورونا کی مجموعی صورتحال سے بھی آگاہ کیا گیا۔کابینہ نے اسلام آباد میں گھریلو ملازمین کے تحفظ کے بل کا جائزہ لیا۔چند وزارتوں کے میڈیا ہائو سز کے بقایاجات کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر اعظم نے ہدایت کی کہ تمام ادائیگی مکمل کر کے 24 گھنٹوں میں رپورٹ پیش کی جائے ۔کابینہ نے اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلوں کی منظوری دیتے ہوئے ٹی سی پی کو ذمہ داری سونپی کہ مستقبل کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے 3لاکھ ٹن چینی درآمد کرنے کے انتظامات کئے جائیں۔ گندم درآمد کیلئے بھی ہدایت کی گئی۔کابینہ نے سسٹینیبل ڈویلپمنٹ گولز اچیوومنٹ پروگرام کی گائیڈ لائنز میں گیس کی ڈویلپمنٹ سکیمز کے حوالے سے منصوبوں کی تکمیلی لاگت میں رعایت دینے کا فیصلہ کیا ۔بتایا گیا کہ گزشتہ دورحکومت میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 20 ارب ڈالر تک پہنچ گیا تھا جبکہ موجودہ دور حکومت میں کم ہو کر محض 3 ارب ڈالر رہ گیا جبکہ بیرون ملک پاکستانیوں کی ترسیلات زر میں 3.2ارب ڈالر کا اضافہ ہوا جس پرکابینہ نے اطمینان کا اظہار کیا۔ ریلوے ، متروکہ وقف املاک اور سول ایوی ایشن اتھارٹی میں جاری اصلاحات پرپیشرفت پر بھی بریفنگ دی گئی ۔ بتایا گیا کہ فیڈرل گورنمنٹ کی تنظیم نو کے عمل کے بعد سرکاری اداروں کی تعداد 441سے کم ہو کر 324ہو چکی، مختلف اداروں میں ایک سال سے زائد خالی 71 ہزار اسامیوں کو ختم کر دیا گیا ہے ۔ شیخ رشید نے اجلاس میں کچھ منٹ شرکت کی اور طبیعت ٹھیک نہ ہونے پر واپس چلے گئے ۔اجلاس میں وزیر داخلہ اعجاز شاہ کے مرحوم بھائی کے ایصال ثواب کیلئے دعا کی۔ کابینہ نے ڈاکٹر فیصل سلطان کومعاون خصوصی صحت تعیناتی پر مبارکباد دی۔