اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،این این آئی، مانیٹرنگ ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ متعلقہ حکام عوام کو پٹرولیم مصنوعات اورغریبوں کیلئے اشیائے ضروریہ کی فراہمی کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں۔گزشتہ روز وزیر اعظم کی زیر صدارت پرائس کنٹرول اور ملک میں اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں کمی لانے سے متعلق اہم اجلاس ہوا ۔اعلامیہ کے مطابق وزیر برائے نیشنل فوڈ سکیورٹی سید فخر امام، مشیرخزانہ ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد، معاون خصوصی ڈاکٹر شہباز گل اور وفاقی و صوبائی حکومتوں کے اعلیٰ افسروں نے شرکت کی۔ صوبائی چیف سیکرٹریز نے بذریعہ ویڈیو لنک شرکت کی اور وزیر اعظم کو بنیادی اشیا کی قیمتوں میں کمی لانے ، انسداد ذخیرہ اندوزی اورملاوٹ کیلئے اقدامات پر بریفنگ دی۔ وزیر اعظم نے اجلاس سے خطاب میں مزید کہا کہ حکومت کی جانب سے پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں کمی لانے کا مقصد عوام کو ہر ممکنہ ریلیف فراہم کرنا تھا جبکہ چاروں صوبائی چیف سیکرٹریز اور متعلقہ اعلیٰ حکام کو مزید ہدایات جاری کیں کہ اس حکومتی فیصلہ کے ثمرات عوام کو پہنچنے چاہئیں اوراس کیلئے مشترکہ حکمت عملی مرتب کریں۔ انہوں نے کہا کہ اشیائے ضروریہ میں ملاوٹ کاعفریت ہمارے بچوں، بوڑھوں اور قوم کی صحت کی خرابی کا باعث بن رہاہے ،ماضی میں تدارک کو نظر انداز کیاگیا۔ خالص اشیا کا میسر آنا گڈ گورننس کی عکاسی، لہٰذا ملاوٹ کے تدارک پر خصوصی توجہ دی جائے ۔ وزیر اعظم نے نیشنل پرائس کنٹرول کمیٹی کو ہدایت کی کہ ملک میں گندم کی وافر فراہمی کیساتھ، عوام کو مناسب قیمت پرآٹے کی فراہمی یقینی بنائی جائے ۔وزیر اعظم آفس میڈیا سیل کے مطابق دریں اثنا وزیر اعظم نے اپنی زیر صدارت کورونا پر جائزہ اجلاس سے خطاب میں کہا کہ صوبوں کو کورونا متاثرہ علاقوں میں سمارٹ لاک ڈاؤن کیلئے ہدایات جاری کر دی گئی ہیں، کورونا پر زمینی حقائق کو مدنظر رکھ کر ایسے اقدامات کئے جائیں تاکہ آنیوالے چند مشکل ہفتوں کے دوران حفاظتی اقدامات اور معاشی سرگرمیوں میں توازن رکھا جا سکے ۔ حفاظتی اقدامات کی بدولت کورونا کے پھیلاؤ کو موثر طریقہ سے روکا جا سکتا ہے ، اس ضمن میں عوام کا کلیدی کردار ہے ۔ عوام کا تعاون حکومتی کوششوں کو کامیاب بنانے میں اہم کردار کا حامل ہے جبکہ تمام مقامی قیادت اور لیڈرشپ اپنے علاقوں میں متحرک کردار ادا کرے ۔ وزیر اعظم نے کورونا مریضوں کے استعمال میں آنیوالی چند ادویہ اور انجکشنز کی دستیابی میں مشکلات کا نوٹس لیتے ہوئے چیئرمین این ڈی ایم اے کو ہدایت کی کہ اس امر کو یقینی بنایا جائے کہ مطلوبہ ادویہ اور انجکشنز باآسانی میسر ہوں۔اجلاس میں کورونا کی موجودہ صورتحال، آئندہ چند دنوں کے تخمینوں اور صورتحال سے نمٹنے کیلئے اقدامات پر غور کیا گیا۔ بتایا گیا کہ جولائی تک صوبوں کے مختلف ہسپتالوں میں2ہزار کوویڈ بستروں کا مزید اضافہ کر دیا جائیگا۔ سمارٹ لاک ڈاؤن کے حوالے سے 20 بڑے شہروں میں ان مقامات کی نشاندہی کردی گئی جہاں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد زیادہ ہے اور جہاں صوبائی حکومتوں اور ضلعی انتظامیہ کی جانب سے اقدامات کی ضرورت ہے ۔علاوہ ازیں وزیراعظم کی زیر صدارت نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ کے تحت کم آمدنی والے افراد کیلئے گھروں کی تعمیر اور شعبہ تعمیرات کے فروغ کیلئے حکومتی اقدامات پر پیشرفت سے متعلق جائزہ اجلاس ہوا ۔ وزیر اعظم نے تعمیرات سے متعلق ایشو ز کا فاسٹ ٹریک بنیادوں پر حل یقینی بنانے اور بہتر کوآرڈینیشن کیلئے نیا پاکستان ہاؤسنگ اتھارٹی کے تحت سٹیٹ بینک ، متعلقہ وزارتوں، صوبائی حکومتوں اور محکموں کے نمائندوں پر مشتمل خصوصی سیل تشکیل دینے کی ہدایت کر دی ۔ وزیر اعظم نے خطاب میں کہا کہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبہ معیشت کی روانی کے حوالے سے حکومت کا سب سے اہم منصوبہ ہے جس سے کئی صنعتوں کا فروغ ممکن ہوگا۔ کورونا کی صورتحال کے پیش نظر حکومت نے شعبہ تعمیرات پر خصوصی توجہ دی تاکہ کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی فراہمی کو بھی یقینی بنایا جا سکے جبکہ مزدور اور غریب افراد کو روزگار کے مواقع میسر آئیں۔ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کی تکمیل کیلئے تیس ارب روپے کی معاونت فراہم کر ر ہے ہیں ۔کمرشل بینکوں کی مشاورت سے ماہرین کے تھنک ٹینک کی سفارشات کو حتمی شکل دی جائے تاکہ نیا پاکستان ہاؤسنگ منصوبے کے تحت گھروں کی تعمیر کے منصوبوں کیلئے مالی وسائل کو یقینی بنایا جا سکے ۔ وزیر اعظم آج کراچی اورکل لاڑکانہ جائینگے ۔