وانا،اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک،92نیوزرپورٹ،سپیشل رپورٹر) وزیراعظم عمران خان نے وزیرستان کیلئے تھر ی جی اور فور جی سروسز کی فوری بحالی کا اعلان کیا جس پر عملدرآمد ہو گیا ہے ۔ وزیر اعظم کے حکم پر موبائل کمپنیوں نے 10مقامات پرسروس شروع کردی جس سے شہریوں میں خوشی کی لہر دوڑ گء ۔وزیر اعظم نے کہاہے کہ فارن فنڈنگ کیس اٹھانے پر اپوزیشن کا شکر گزار ہوں چیلنج کرتا ہوں کیس کی سماعت اوپن ہونی چاہیے ، بے شک فارن فنڈنگ کیس ٹی وی پربراہ راست دکھایاجائے ، پارٹی سربراہان کوبٹھاکر کیس سننا چاہئے ،پی ڈی ایم جلسے میں500،500 روپے دے کرلوگوں کولایاگیا،پی ڈی ایم سے کہتاہوں ،آئندہ کچھ کرناہے تو مجھے کہنااپنے کارکن بھیجوں گا،ہمارے پاس 40ہزارنام ہیں جنہوں نے ہمیں پیسے دیئے ہیں،ہمیں تاریخی 20ارب ڈالر کاکرنٹ اکائونٹ خسارہ ملا،بھارت بلوچستان اور وزیرستان میں انتشار کیلئے سرگرم ہے ،قبائلی ہمیشہ پاکستان کیلئے کھڑے ہوئے ،انہوں نے کہا کئی ممالک اپوزیشن کو پیسے دیتے رہے ، تعلقات کی وجہ سے نام نہیں لے سکتا، مولانا فضل الرحمان مدارس کے بچوں کو استعمال کر کے این آر او کے لیے بلیک میل کررہے ہیں،ان کی اربوں روپے کی جائیداد کہاں سے آئی ، عوام سمجھدار ہیں وہ کسی کی چوری بچانے کے لیے نہیں نکلیں گے ، میں نے شوکت خانم ہسپتال کی فنڈنگ سمندرپار پاکستانیوں سے کی، چیلنج کرتا ہوں کہ سیاسی فنڈ ریزنگ صرف تحریک انصاف نے کی، اپوزیشن کی جماعتوں کو معلوم ہے اور مجھے بھی پتا ہے کہ فارن فنڈنگ کونسی ہے ، اوورسیز پاکستانی فارن فنڈنگ نہیں ، ہمیں اصلاحات کرنی تھی جس میں دیر ہوئی کیونکہ پارلیمانی جمہوریت میں بھاری اکثریت کے بغیر اصلاحات نہیں ہو سکتیں، 18ویں ترمیم کے بعد ہم صوبوں کو ساتھ ملائے بغیر کچھ نہیں کر سکتے ، کورونا کے باوجود ہماری ایکسپورٹ میں اضافہ ہوا ، فیصل آباد اور سیالکوٹ میں ورکرز نہیں مل رہے ۔وزیر اعظم نے کہا چوروں کاٹولہ ہردوسرے دن اکٹھا ہو کر سڑکوں پرآجاتاہے ،حکومت نے دوٹوک الفاظ میں کہاہے کہ این آراونہیں ملنا،پرویزمشرف تمام تراختیارات رکھتے ہوئے دبائوبرداشت نہ کرسکا،ان کے آگے گھٹنے ٹیک گیااورڈاکوئوں کودوباراین آراودیا،یہ ٹولہ کچھ بھی کرلے ہم ان کواین آراونہیں دیں گے ،قانون سے کوئی بالاترنہیں،مولاخان سرائے میں قبائلی عمائدین سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا قبائلی عوام نے صدیوں سے آزادی کیلئے جنگ لڑی، قبائلی اضلاع کے لوگ خودکوکبھی غیرسیاسی نہ کہیں، اعتراف کرتاہوں وزیرستان کے علاقے دیگرعلاقوں سے پیچھے رہ گئے ،مدینہ کی ریاست یک دم نہیں بنی،آپ سے ایساوعدہ نہیں کروں گاجوپورانہیں کرسکتا،یہ امیدنہ لگاناکہ دوسال میں انقلاب آجائیگا،پاکستان میں جدوجہدہورہی ہے ،انقلاب کی شروعات ہوچکی ہیں،چوروں کے ٹولے کودیکھ لیں توآپ کویقین آجائیگاکہ ملک میں انقلاب آناشروع ہوگیا، پاکستان مشکل حالات سے گزررہاہے ، جب اس بالادستی کی جنگ میں ہم جیتیں گے توپھرقوم اٹھے گی،بڑی قومیں اس لیے تباہ ہوئیں کہ طاقتورکیلئے این آراواورغریبوں کوجیل میں ڈالاگیا، نوازشریف،شہبازشریف،اسحاق ڈارارب پتی بن گئے ، جس ملک کاسربراہ ڈاکوہوگاوہ ترقی نہیں کرے گا،بڑے بڑے ڈاکو35سال سے لوٹ رہے تھے ، چوروں نے پیسہ چوری کرکے بیرون ملک محلات بنائے ،وزیراعلیٰ محمودخان کوہدایت کی ہے قبائلی علاقوں کی ترقی کیلئے زیادہ سے زیادہ پیسہ خرچ کیاجائے ،قبائلی علاقوں کے ہرخاندان کوہیلتھ کارڈدیں گے ۔انہوں نے کہا خوشی ہے وانا کے نوجوان بھی نمل یونیورسٹی میں پڑھتے ہیں، قبائلی علاقوں میں بے روزگاری کا مسئلہ حل کریں گے ، وزیرستان میں زیتون کی کاشت کیلئے اقدامات کرینگے ، قبائلی علاقے کا پختونخوا میں ضم ہونا بہت مشکل کام تھا، جرگہ سسٹم کا متبادل اے ڈی آر میں بڑے ہی بیٹھیں گے ، وزیرستان کے ہر گھر کو ہیلتھ انشورنس دیں گے ۔این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا بھارتی حکومت پاکستان میں انتشار پھیلانے کی کوشش میں لگی ہوئی ہے ،جنوبی وزیرستان میں سکول، ٹیکنیکل کالج اور یونیورسٹی کھولیں گے ، 1947 میں جو مسلمانوں پر ظلم ہوا پنجاب اور کشمیر میں تو یہاں کے لوگ کشمیر میں لڑنے کے لیے گئے تھے ،وزیر اعظم نے نوجوانوں میں امدادی چیک بھی تقسیم کئے ۔اسلام آباد سے سپیشل رپورٹر کے مطابق وزیر اعظم نے کیڈٹ کالج وانا جنوبی وزیرستان کے فیز ٹو اور تنائی گُل کچ سڑک کی توسیع و مرمت کا سنگِ بنیاد رکھ دیا،وزیر اعظم آفس کے اعلامیہ کے مطابق وزیر اعظم نے وانا میں ایف سی ہیڈکوارٹرز کا دورہ بھی کیا اور ایف سی کے شہدا کو خراجِ عقیدت پیش کیا اور یاد گارِ شہدا پر پھولوں کی چادر چڑھائی،شجرکاری بھی کی ،عمران خان نے دورہ جنوبی وزیرستان کے دوران مولا خان سرائے میں جدید سہولیات سے آراستہ ہسپتال کا افتتاح کیا۔