مکرمی !سوشل میڈیا پر گردش کرتی ایک تین سالہ کشمیری بچے عیاد کی تصویر نے پوری دنیا کے با ضمیر انسان کو جھنجوڑ کے رکھ دیا ہے عیاد اپنے نانا بشیر احمد کے ساتھ گھر سے نکلا راستے میں کشمیریوں کے خون کے پیاسے بھارتی فوج کے درندوں نے نواسے کے سامنے بشیر احمد کو گولیوں سے بھون ڈالا تین سالہ بچہ عیاد اپنے شہید نانا کے سینے پر ہانپتا کانپتا خوف کے عالم میں اپنی بے بسی کا ماتم کر رہا تھا کہ کسی نے اس کی تصویر بنا کر سوشل میڈیا پر وائرل کر دی جو چند سیکنڈ میں پوری دنیا میں آگ کی طرح پھیل گئی۔ لیکن افسوس کہ اشرف المخلوقات کا انسانی سمندر اس سفاکیت اور بربریت پر ہمیشہ کی طرح خاموش ہے ۔ انسانی تاریخ کا بد ترین ظلم کشمیر میں گزشتہ نو ماہ سے جاری ہے لیکن نام نہاد انسانی حقوق کی تنظیمیں خاموش ہیں کیوں کہ اس ظلم و جبر کا نشانہ بننے والے مسلمان ہیں کسی اور مذہب کے لوگ نہیں ۔ یوں تو ہر روز بھارتی فوج کے ہاتھوں بے گناہ اور معصوم کشمیریوں کا قتل عام جاری ہے انسانی خون کو پانی کی طرح بہایا جا رہا ہے اور بین الاقوامی میڈیا نے چپ سادھ رکھی ہے ۔ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کو مقبوضہ کشمیر کی صورت حال اور ایل او سی پر بھارتی جارحیت پر سختی سے نوٹس لینا چاہیے بھارت اور پاکستان کے اس دیرینہ معمے کو سنجیدگی سے حل کروانے کیلئے با مقصد اقدامات اٹھانے چاہیں تا کہ دو ایٹمی قوتوں کو مذید کشیدگی سے بچایا جا سکے۔ آخر کب تک مقبوضہ کشمیر میں انسانیت کو بے دردی کے ساتھ کچلا جاتا رہے گا کب طاقتور ممالک کا انسانیت دوست جذبہ جاگے گا کشمیری مظلوم انسانی حقوق کا دم بھرنے والی قوتوں کی طرف دیکھ رہے ہیں ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کو بھارت کے ان اقدامات پر چپ سادھنے کی بجائے نوٹس لینا چاہیے اور مسئلہ کشمیر کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کیلئے متحرک کردار ادا کرنا چاہیے تا کہ دنیا میں امن قائم کرنے میں مدد ملے۔ ( ذیشان حیدر)