اسلام آباد( خبرنگار)سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن نے میڈیا پر پابندیوں کے حکومتی فیصلے کی مذمت کرتے ہوئے واضح کیا ہے کہ وکلا آئین کے بر خلاف میڈیا پر پابندیوں کی مخالفت کریں گے ۔ سپریم کورٹ بار سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ صدر سپریم کورٹ بار ایسو سی ایشن سیدقلب حسن شاہ نے میڈیا پر غیر ضروری پابندیوں پر تشویش کا اظہار کیا ہے اور واضح کیا ہے کہ فری اینڈفیئر میڈیا کے بغیر حقیقی جمہوریت کا کوئی تصور نہیں۔اپنے بیان میں صدر سپریم کورٹ بار نے کہا ہے کہ میڈیا ریاست کا چوتھا ستون ماناجاتا ہے ، میڈیاکاکردار اہم ہے حکومتی پالیسیاں عوامی مفاد میں نہ ہونے پرمیڈیا کی تنقید مثبت کردار اداکرتی ہے ۔ حکومت کی جانب سے سوشل میڈیاکے استعمال پرپابندیوں کی سوچ کی حمایت نہیں کی جا سکتی، آ ئین کا آرٹیکل 19 ہر شہری اور میڈیا کوآزادی اظہار راے کا حق دیتا ہے ۔اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ میڈیا پر لگائی جانے والی سنسر شپ پر سپریم کورٹ بار کو سنجیدہ تحفظات ہیں، حکومتی اقدماات اخلاقیات اور آئین کے بر خلاف ہیں،حکومتی سوشل میڈیا سمیت کسی بھی میڈیا پر پابندیوں کے اقدامات سے باز رہے ۔