لا ہو ر (میا ں رؤف) پنجا ب حکومت کی جا نب سے پنجاب پولیس کو اربو ں روپے فنڈ ، مانیٹرنگ کے لئے ہزاروں کیمرے لگائے جانے کے باوجود شہریوں کی گاڑیوںاور موٹرسائیکلیں چوری کی وارداتوں کی روک تھام نہ ہوسکی۔لاہورسمیت پنجاب بھر سے روزانہ شہری سوا کروڑ سے زائد مالیت کی گاڑی و موٹرسائیکلوں سے محروم ہونے لگے ۔۔محکمہ ایکسائز نے اندراج مقدمہ پرساڑھے 24ہزار سے زائدگاڑیاں وموٹرسائیکلیں سسٹم میں بلاک کردیں۔آئی جی پنجاب کو موصول ہونے والی رپورٹ نے پنجاب پولیس کے گاڑی چوری روکنے کے دعووں کوغلط ثابت کردیا۔پولیس کے اعدادوشمار کے مطابق پنجاب بھر میں روزانہ سواکروڑ سے زائد مالیت کی گاڑیاں وموٹرسائیکلیں چوری ہورہی ہیں۔صوبہ بھر میں اوسطاً ہرروز80موٹرسائیکلوں اور5شہری گاڑی سے محروم ہوجاتے ہیں۔رواں سال محکمہ ایکسایز نے گاڑی وموٹرسائیکل چوری کے مقدمات درج ہونے پر 23ہزار موٹرسائیکلیں سسٹم میں بلاک کیں جبکہ 1670گاڑیوں کوسسٹم میں بلاک کیا گیا۔لاہورمیں سب سے زیادہ وارداتوں میں 8600 موٹرسائیکلیں اور610کاریں چوری ہوئیں۔پولیس اور ایکسائزنے ایک دوسرے کوڈیٹا تک رسائی دے رکھی کہ گاڑی چوری کا مقدمہ درج ہونے کے ساتھ سسٹم میں گاڑی کی رجسٹریشن بلاک ہو جاتی ہے جسکے بعد گاڑی کواصل مالک کے آنے تک ٹرانسفر نہیں کیا جاتا۔اس رپورٹ کے بعد آئی جی پنجاب پولیس نے تمام آر پی او ز اور ڈی پی اوزسمیت اینٹی کار لفٹنگ افسران کو گاڑی چوری کی وارداتوں کی روک تھام کے احکامات جاری کیے گئے اور ایسے واقعات سے سختی سے نمٹنے کی ہدایات دیں۔