کراچی (سٹاف رپورٹر) صدرمملکت ڈاکٹرعارف علوی نے کہا ہے کہ پانی اورغذائی تحفظ کے بحران سے نمٹنے کیلئے بین الصوبائی روابط کی ضرورت ہے ،ملک میں توانائی،پانی اورخوراک کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے واٹرپالیسی پرعملدرآمد کے ضمن میں صوبوں کے درمیان اتفاق رائے ناگزیرہے ،وہ چوتھی کراچی انٹرنیشنل واٹرکانفرنس کے شرکاسے خطاب کر رہے تھے جسکا اہتمام حصارفاؤنڈیشن نے کیا تھا،کانفرنس کا موضوع ’پانی،توانائی،غذا کا تعلق اور 21 ویں صدی میں پاکستان کا ایجنڈا‘ تھا،صدرمملکت کانفرنس کے موضوع کے انتخاب کو سراہا اورعالمی حدت کی پیچیدگیوں کے اثرات پرتشویش کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ پانی اورغذائی تحفظ کیلئے شراکت داری کا نیٹ ورک وقت کی ضرورت ہے ،اس ضمن میں نجی شعبہ،حکومت،سول سوسائٹی،میڈیا اورعوام کواپنا کردارادا کرناہوگا،انہوں نے کہا کہ ہم جس دورمیں رہ رہے ہیں وہاں ہمارے بچے ماحولیات کے حوالے سے احتیاطی اقدامات میں ناکامی کی ہماری غلطیوں کااحتساب کرنیکا حق رکھتے ہیں،وہ ہم سے یہ توقع کرتے ہیں کہ ہم قدرتی وسائل کا تحفظ اورورثے میں پانی اورخوراک سے مزین معاشرہ تعمیرکرکے جائیں گے ،صدرمملکت نے حصارفاؤنڈیشن کوکانفرنس کے انعقاد پرمبارکباد دیتے ہوئے بیرون ملک سے آئے ہوئے وفود اورماہرین کاشکریہ ادا کیا جنہوں نے پانی اورغذائی تحفظ کے حوالے سے اہم معلومات فراہم کیں،انہوں نے منتظمین کو ہدایت کی کہ وہ چاروں صوبوں کے زراعت اورپانی کے وزیروں بشمول وفاقی وزراء کو آئندہ ہونیوالی کانفرنس میں بلائیں تاکہ وہ حکومتی ایجنڈا دے سکیں، یہ وزارتیں ٹھوس حکمت عملی بنانے میں نمایاں کردارادا کرسکتی ہیں تاکہ خشک سالی اورسیلاب جیسی تباہ کاریوں کے خطرات سے ملک کو بچایاجاسکے ،واضح رہے کہ یہ کانفرنس ہردو سال بعد کراچی میں ہوتی ہے ،تیسری کراچی انٹرنیشنل واٹرکانفرنس میں پاکستان، ساؤتھ ایشیائ،مشرق وسطیٰ،یورپ اورنارتھ امریکا سے 1200 سے زائد وفود نے شرکت کی۔