وفاقی وزیر منصوبہ بندی و ترقی اور این سی او سی کے سربراہ اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں کورونا کی شرح کم ہو کر 4فیصد پر آ گئی ہے‘ ہم ویکسی نیشن کی بڑی مہم شروع کر رہے ہیں۔ رواں ماہ اور جولائی میںویکسین کی دو کروڑ خوراکیں پاکستان پہنچیں گی‘ سال کے آخر تک 7کروڑ لوگوں کو ویکسین لگانے کا ہدف ہے۔ یہ امر خوش آئند ہے کہ ملک بھر میں ویکسین لگوانے کا رجحان بڑھ رہا ہے اور شہری دن اور رات کے اوقات میں ویکسین لگانے والے مراکز میں جا کر برضا و رغبت اپنی ویکسینیشن کروا رہے ہیں اس طرح ان افواہوں نے دم توڑ دیا ہے کہ جن کی وجہ سے عوام ویکسین لگوانے میںپس و پیش سے کام لے رہے تھے۔ امریکہ ‘ چین، برطانیہ سمیت دنیا کے دوسرے ملکوں میں ایک کثیر آبادی کو ویکسینیشن کا عمل مکمل ہو چکا ہے پاکستان میں اس وقت ویکسینیشن کے عمل کو آگے بڑھانے کی ضرورت ہے اگر دو ماہ میں و یکسین کی دو کروڑ خوراکیں موصول ہو گئیں تو یہاں بھی لوگوں کی کثیر تعداد اس سے مستفید ہو سکے گی ۔لہٰذا 20سال سے زائد تمام عمر کے افراد کو چاہیے کہ وہ ویکسین کے بارے میں افواہوں پر کان نہ دھریں اور اپنے قریبی مراکز میں جا کر اپنی ویکسینیشن کرائیں تاکہ کورونا وبا میں جو کمی آئی ہے اسے مزید کم کر کے بیماری کا مکمل خاتمہ کیا جا سکے۔