اہل وطن کو بہت عرصہ بعد اچھی خبر سننے کو ملی ،خدا کرے کہ ٹی 20ورلڈ کپ کا فائنل بھی پاکستان جیتے تاکہ مکمل جشن منایا جاسکے۔ یہ حقیقت ہے کہ ورلڈ کپ ٹورنامنٹس میں پاکستان سے نہ ہارنے کا بھارتی غرور ٹوٹ گیا، پاکستانی شاہینوں نے دبئی انٹرنیشنل سٹیڈیم میں کھیلے گئے ٹی 20ورلڈ کپ کے اپنے پہلے میچ میں روایتی حریف بھارت کو دھول چٹا کر 10وکٹوں سے فتح حاصل کر لی ، صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی، وزیر اعظم عمران خان ، آرمی چیف قمر جاوید باجوہ ، وزیر داخلہ شیخ رشید احمد ، قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر شہباز شریف، پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ، امیر جماعت اسلامی سراج الحق ، ڈاکٹر طاہر القادری اور وسیب سے تعلق رکھنے والی جماعتوں کے رہنمائوں نے کرکٹ ٹیم کی کامیابی پر پاکستانی ٹیم کو مبارکباد پیش کی ۔ وزیر اعظم عمران خان نے سعودی عرب میںکابینہ ارکان کے ساتھ میچ دیکھتے ہوئے اپنی تصویر ٹوئٹر پر بھی شیئر کی۔ آرمی چیف کا اپنے تہنیتی پیغام میں کہنا تھا کہ پاکستانی ٹیم نے بھارت کے خلاف یہ میچ جیت کر قوم کا سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے بھارت کے خلاف ٹی 20 ورلڈ کپ میں پاکستان کی فتح پر کہنا ہے کہ میرا اختیار نہیں ورنہ آج ملک میں چھٹی کا اعلان کر دیتا ۔ پاکستان کرکٹ کے سابق کپتان وسیم اکرم نے کہا ہے کہ بھارت سے جیت کھلاڑیوں کا مائنڈ سیٹ تبدیل کردے گی، پاکستان اب ورلڈکپ کے لیے فیورٹ ہے۔ بھارت کے خلاف پاکستانی ٹیم کی شاندار کامیابی پر ملک کے تمام چھوٹے بڑے شہروں ، قصبوںمیں کرکٹ کے دیوانوں نے خوب جشن منایا ، بھنگڑے ڈالے اور مٹھائیں تقسیم کیں۔ پاکستان کو بھارت پر ہمیشہ برتری رہی، بس ورلڈکپ میں پیچھے تھے، شکر ہے اپنی زندگی میں یہ لمحہ دیکھ لیا، شاہین شاہ دنیا کے نامور بالرز میں شامل ہو چکا ہے ، اس نے بہترین بائولنگ کی اس کو مزید کام کرنا ہوگا۔محمد رضوان بھی تسلسل کے ساتھ پر فارم کر رہے ہیں، بابر اعظم نے وقت پر بولرز کو استعمال کیا اور کپتانی بہت ا چھی کی ہے ، محمد رضوان ایک زبردست ٹیم مین ہے ، ٹیم کو متحد کر کے رکھا ہوا ہے ، وزیراعظم عمران خان کی ٹپس یقینی طور پر کھلاڑیوں کے کام آئی ہونگی، ان سے ملاقات کرکے ٹیم کا بہت حوصلہ افزا بڑھا تھا، لیکن اصل کریڈٹ تو ٹیم کو جاتا ہے۔پاکستان ٹیم نے اپنی پرفارمنس سے تمام اندازے غلط ثابت کردیئے ، دعا ہے کہ پاکستان فائنل میں پہنچے لیکن ابھی بڑے میچز باقی ہیں ، جیت کا جشن بہت منالیا اب اگلے میچز پر فوکس ہونا چاہیے ، بھارت کے خلاف جیت سے پتہ چلا ہے ہمارے لڑکوں میں صلاحیت ہے ، پاکستان ٹیم کا میچ کے بعد مائنڈ سیٹ تبدیل ہوا ، پاکستان کی پرفارمنس کی جتنی تعریف کی جائے کم ہے۔ دوسری طرف پاکستانی کرکٹ ٹیم کی کامیابی کے بعد بھارت میں صف ماتم بچھی ہوئی ہے ، ہندوستان کا متعصب میڈیا سوگ منا رہا ہے ، ہندو تو انے پہلے بھی ماحول کشیدہ بنایا ہوا ہے اور مسلمانوں کے خلاف انتقامی کارروائیوں کا سلسلہ پہلے سے شروع کر رکھا ہے حالانکہ میچ میچ ہوتا ہے یہ کسی صورت جنگ نہیں ہوتی ، ہندوستانی ٹیم کے کپتان ویرات کوہلی نے سپورٹس سپرٹ کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم کے کپتان بابر اعظم اور اوپننگ بیٹسمین رضوان احمد کو گلے لگایا اور کامیابی کی مبارکباد دی جبکہ انتہاء پسند ہندو جماعت بی جے پی نے نفرت آمیز تنگ دلی کا مظاہرہ کیا اور یہ بھی دیکھئے کہ ایک طرف کرکٹ میچ کھیلا جا رہا تھا تو دوسری طرف بی جے پی کی زیر قیادت تریپورہ ریاست میں مسلمانوں کی 6مساجد اور ایک درجن سے زائد مکانات اور دکانوں کو جلا دیا گیا، مبینہ طور پر ہندو توا گروہوں آر ایس ایس ، وی ایچ پی اور بجرنگ دل نے بنگلہ دیش میں تشدد کے جواب میں احتجاج کے دوران ریاست بھر میں مظاہرے کئے۔ تصاویر اور سوشل میڈیا کے مطابق شواہندو پریشد،ہندو جاگرن منچ، بجرنگ دل اور راشٹریہ سویم سیوک سنگھ کے زرد لباس پہنے نوجوانوں نے کرشن نگر، دھرم نگر، پانیسا گر، چندر پور کی مساجد میں بھی توڑ پھوڑ کی ،عالمی برادری کو بھارت کی نفرت آمیز کارروائیوں کا نوٹس لینا چاہئے۔ عالمی برادری کا ذکر آیا ہے تو یہ بتاتا چلوں کہ اقوام متحدہ کی 76ویں سالگرہ پر آرمی چیف نے پاکستان کی مسلح افواج کی طرف سے اپنی نیک خواہشات کا اظہار کیا، جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ پاک فوج امن کیلئے خدمات میں ہمیشہ پیش پیش رہی ، ہمارے جوانوں نے ہر آزمائش کی گھڑی میں قربانیاں دیں۔ عالمی برادری خصوصاً اقوام متحدہ کو ان قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہئے اور ہندوستان اور کشمیر میں مسلمانوں پر ہونے والے مظالم کا نوٹس لینا چاہئے ۔ ایک خبر کے مطابق بلوچستان عوامی پارٹی اور دیگر جماعتوں نے نئے وزیر اعلیٰ کے لیے میر عبدالقدوس بزنجو کے نام پر اتفاق کرلیا ہے، جس کے بعد وہ اسپیکر کے عہدے سے بھی مستعفی ہوگئے ہیں،اس طرح میر جان محمد جمالی کو اسپیکر بلوچستان اسمبلی منتخب کرایا جائے گا۔میر عبدالقدوس بزنجو کا تعلق ایک بڑے سیاسی گھرانے سے ہے اسی طرح میر جان محمد جمالی بھی تحریک پاکستان کے عظیم رہنما میر جعفر جمالی کے خانوادے سے تعلق رکھتے ہیں جو نہ صرف بلوچستان بلکہ وسیب کیلئے بھی ہر دلعزیز ہیں کہ ان کے گھر کی زبان سرائیکی ہے۔ مرحوم غوث بخش بزنجو وسیب کے وہ محسن تھے جنہوں نے سب سے پہلے اپنی جماعت میں سرائیکی وسیب کا الگ یونٹ قائم کیا، بلوچستان میں سالہا سال سے سرائیکی مزدور قتل ہوتے آ رہے ہیں، امید ہے کہ میر عبدالقدوس بزنجو کے آنے سے سرائیکی کی نسل کشی کا سلسلہ بند ہوگا۔ آخر میں حکومت اور تحریک لبیک کے درمیان ہونیوالے معاہدے کا ذکر کروں گا کہ وزیر داخلہ شیخ رشید کے مطابق ٹی ایل پی کے قیدیوں کی رہائی کے علاوہ مدرسوں کے اکائونٹس بھی بحال کئے جارہے ہیں، اس معاملے میں وزارت داخلہ کیلئے میں اپنی طرف سے کچھ نہیں کہوں گا البتہ وزیر داخلہ اکثر خود مثال دیتے ہیں کہ نادان ضدی سو جوتوں کے ساتھ سو پیاز بھی کھالیتے ہیں ۔