اسلام آباد (سپیشل رپورٹر،92 نیوزرپورٹ ) وزیراعظم نے ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی کی روک تھام اور عوام کو اشیائے خورونوش کی دستیابی کو یقینی بنانے کے حوالے سے ہدایات جاری کر دیں۔ ممبر قومی اسمبلی رائے مرتضی اقبال، ممبر صوبائی اسمبلی پنجاب سید صمصام علی شاہ بخاری، سابق ایم این اے رائے حسن نواز ، ممبر قومی اسمبلی حاجی امتیاز احمد چودھری ، سابق ممبر قومی اسمبلی چودھری اعجاز احمد نے اسلام آباد میں وزیراعظم سے علیحدہ علیحدہ ملاقاتیں کیں۔ تحریک انصاف کے قومی اسمبلی میں چیف وہپ ملک عامر ڈوگر بھی ملاقات میں موجود تھے ۔ملاقات میں کورونا وائرس کی صورتحال، پارلیمینٹیرینز کے متعلقہ حلقوں میں عوامی فلاحی اور ترقیاتی امور پر گفتگوکی گئی۔ پارلیمینٹیرینز نے کورونا وائرس کی روک تھام کے حوالے سے وزیراعظم کے وژن کی تعریف کی اور لاک ڈائون کی مناسب اور متوازن حکمت عملی کی بدولت عوام خصوصاً غریب اور مزدور طبقے کی مشکلات میں کمی لانے کے ساتھ ساتھ ان کو ریلیف فراہم کرنے کے حکومتی اقدامات پر وزیراعظم کی قیادت کو خراج تحسین پیش کیا ۔ممبران نے اپنے متعلقہ حلقوں میں عوام کو درپیش مسائل اور ترقیاتی منصوبوں پر وزیراعظم کو آگاہ کیااور تجاویز پیش کیں۔ملاقات میں زرعی شعبے کی ترقی کے حوالے سے مختلف تجاویز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔وزیراعظم نے پارلیمینٹیرینز کو عوام سے مستقل رابطے میں رہنے اور ان کے مسائل فوری حل کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا اس ضمن میں حکومت ہر ممکن وسائل فراہم کرے گی۔ وزیراعظم نے کہا پارلیمینٹیرین اپنے حلقوں میں عوام کو کورونا وائرس سے بچاؤ کی حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کی ترغیب دیں۔ وزیراعظم نے ممبران کو ناجائز منافع خوری، ذخیرہ اندوزی کی روک تھام اور عوام کو اشیائے خورونوش کی دستیابی کو یقینی بنانے کے حوالے سے بھی ہدایات دیں ۔وزیراعظم نے پاکستان پوسٹ پنشن فنڈ کے قیام کی اصولی منظوری دیدی۔ پاکستان پوسٹ ملازمین کی پنشن کے حوالے سے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا حکومت کے محدود مالی وسائل اور پنشن کے بڑھتے ہوئے اخراجات کو مدنظر رکھتے ہوئے ضرورت اس امر کی ہے کہ پنشن کے نظام کاجدید خطوط پر انتظام یقینی بنایا جائے تاکہ جہاں اس نظام کو بہتر طور پر چلا جا سکے وہاں حکومت پر پڑنے والے بوجھ میں کمی لائی جا سکے ۔وزیرِ اعظم نے وزارتِ خزانہ، وزارتِ مواصلات، سکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان اور نیشنل انویسٹمنٹ ٹرسٹ پر مشتمل کمیٹی کے قیام کی منظوری دی تاکہ مجوزہ پنشن فنڈ کے قیام اور اس کے انتظام کے حوالے سے جامع طریقہ کار اور دیگر تفصیلات کابینہ کے سامنے حتمی منظوری کیلئے پیش کی جائیں۔ وزیر مواصلات مراد سعید نے بتایا وزیر اعظم کی ہدایت پر پاکستان پوسٹ کی جانب سے 26بیش قیمت اراضیوں کی نشاندہی کی گئی ہے جو ابتک کسی بھی استعمال میں نہیں لائی گئیں تھیں۔ ان اراضیوں کی تفصیل جلد کابینہ کے سامنے پیش کر دی جائیں گی اور انکو مثبت مقاصد کیلئے برؤے کار لانے کی منظوری حاصل کی جائے گی۔ مشیر اصلاحات ڈاکٹر عشرت حسین نے مجموعی طور سرکاری ملازمین کی پنشن کے حوالے سے مرتب کی جانے والی تجاویز کے بارے میں وزیرِ اعظم کو آگاہ کیا۔وزیراعظم سے وفاقی وزیر ہائوسنگ اینڈ ورکس طارق بشیر چیمہ نے بھی ملاقات کی اور 20سال پرانے کیس کھولے جانے پر پارٹی کے تحفظات سے آگاہ کیا اور معاملے کی چھان بین کرانے کا مطالبہ بھی کیا۔وزیراعظم سے دن گروپ آف کمپنیزکے ایس ایم نوید اور فیصل جاوید نے اسلام آباد میں ملاقات کی ۔وزیر اعظم آفس کے میڈیا سیل کے مطابق ایس ایم نوید نے دن گروپ آف کمپنیز کی جانب سے ایک کروڑ روپے کا چیک وزیراعظم کورونا ریلیف فنڈ کیلئے پیش کیا۔ملاقات میں وائس چیئرمین ایل ڈی اے ایس ایم عمران بھی موجود تھے ۔وزیراعظم نے یورپی یونین کے جی ایس پی پلس معاہدے کو سود مند قرار دیدیا۔ ٹوئٹر پر جاری ٹویٹ میں وزیر اعظم نے کہا یورپی یونین کے جی ایس پی پلس معاہدے سے پاکستان کی تجارت مستفید ہوئی ہے ، یہ سود مند معاہدہ ہے ۔معاہدے میں شامل انسانی حقوق کے 6 کنونشنز سمیت تمام 27 بین الاقوامی کنونشز کے تحت پاکستان اپنی ذمہ داریاں پوری کرنے کیلئے پرعزم ہے ۔وزیر اعظم نے مزید کہا حکومت نے وراثت میں خواتین کا حصہ یقینی بنانے کیلئے قانون نافذ کیا۔پاکستان انسداد چائلڈ لیبر، خواجہ سراؤں اور صحافیوں کے تحفظ و دیگر انسانی حقوق کے حوالے سے اپنی ذمہ داریاں نبھانے کیلئے پرعزم ہے ۔