تہران ،ا سلام آباد(نیٹ نیوز،این این آئی) ایران نے دہشتگردوں کی جانب سے پاسداران انقلاب کے اہلکاروں پر خود کش حملہ کے بعد پاکستانی سفارتکار کو طلب کرلیا۔گزشتہ روز ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کو پاکستانی حکومت اورفوج سے امید ہے کہ وہ ایران سے منسلک سرحد پرموجود دہشتگردوں کیخلاف سنجیدہ کریک ڈاؤن کریں گی۔ایرانی حکام نے زور دیا کہ پاکستان حملہ آوروں کی شناخت اور انکی گرفتاری کیلئے ضروری اقدامات اٹھائے ۔ایرانی پریس ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق پاسداران انقلاب صوبہ سیستان بلوچستان کے شہر خاش سے زاہدان جارہے تھے کہ انکی بس کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا گیا۔ پاسداران انقلاب کی بس پر خود کش حملے کی ذمہ داری تنظیم جیش العدل نے قبول کی تھی۔پاکستان نے سخت الفاظ میں حملے کی مذمت کی تھی اور حملے میں جاں بحق ہونے والوں کے لواحقین سے ہمدردی کا اظہار کیا تھا۔ایران کے روحانی رہنما آیت اﷲ خامنہ ای نے دہشتگردوں کے حملے کوخطے کی بعض خفیہ ایجنسیوں کا کارنامہ قرار دیا تھا۔صدر حسن روحانی نے بدلہ لینے کی قسم کھائی تھی اور کہا تھا کہ امریکہ اور اسرائیل سمیت خطے میں بعض تیل بردار ریاستیں دہشتگردوں کو مالی امداد فراہم کرتی ہیں۔علاوہ ازیں پاکستانی وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ایرانی ہم منصب محمد جواد ظریف کوٹیلیفون کر کے زاہدان دہشتگرد حملے پر ہمدری کا اظہار کیا جبکہ اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان انسداد دہشتگردی کیلئے ایران کیساتھ کسی بھی تعاون سے دریغ نہیں کریگا۔ایرانی میڈیا کے مطابق ٹیلیفونک رابطہ کے دوران شاہ محمود قریشی نے جواد ظریف سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ دہشتگردی کے مذکورہ واقعہ سے متعلق بات چیت کیلئے حکومت پاکستان کی جانب سے ایک خصوصی وفد ایران جائیگا ۔