اسلام آباد (ملک سعیداعوان) گندم کی خریداری کرنے والے وفاقی ادارے پاسکو کے پاس گندم ذخیرہ کرنے کی گنجائش صرف پانچ لاکھ 49ہزار میٹرک ٹن ہے جبکہ پاسکوگندم کی زیادہ مقدار کرائے کے گوداموںمیں ذخیرہ کرتا ہے ، گندم کی فصل تیاری کے مراحل میں ہونے کے باوجود حکومت کے گندم درآمد کرنے کے فیصلے سے کسانوں کے متاثر ہونے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے ۔روزنامہ 92 نیوز کو دستیاب دستاویزات کے مطابق ملک بھر میں پاسکو گندم کی خریداری اور ذخائر کو محفوظ کرنے کا اہتمام کرتا ہے جس کے پاس 318ایکس گھر نماگودام اور 28ایکس سیلوز ہیں ، جن کی چھت تلے زخیرہ کرنے کی استعداد پانچ لاکھ 49ہزار میٹرک ٹن ہے ۔حکومت کی جانب سے گوداموں میں اضافے کی ضرورت کو 2016 میں محسوس کیا گیا اور نئے گوداموںکی تعمیر کا کام شروع ہوامزید 23 نئے گودام تعمیر کئے جا رہے ہیں جس سے چھت تلے ذخیرہ کی گنجائش بڑھ کر 5لاکھ 80ہزار 662میٹر ک ٹن ہو جائے گی۔ذرائع کے مطابق پاسکو کے پاس گندم ذخیرہ کرنے کیلئے گوداموں کی کمی کی وجہ سے بعض اوقات خراب موسم میں گندم کے خراب ہونے کے خدشات بڑھ جاتے ہیں۔حکومت گندم ذخیرہ کرنے کی صلاحیت کم ہونے کے باوجود مزید گندم در آمد کر رہی ہے جس سے گندم کے خراب ہونے کی صورت میں نقصان بڑھے کے خدشات میں بھی اضافہ ہو جائے گا۔ ذرائع کے مطابق حکومت اس وقت گندم در آمد کرنے پر غور کر رہی ہے اور جب حکومت کی جانب سے گندم در آمد کرنے کا کام عملی طورپر شروع ہو گا تو اس وقت گندم کی فصل تیار ہو چکی ہو گی۔ گندم کی اس وقت در آمد سے فصل کی تیاری کے بعد کسان کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑے گاکیونکہ حکومت کے پاس پہلے ہی وافر مقدار میں گندم موجود ہوگی اور اس وقت مزید گندم در آمد کرنے سے فصل کی تیاری کے بعد کسانوں سے گندم کی خریداری کیلئے گاہک کم ہونے کے خدشات بھی ہیں۔