کراچی (کامرس رپورٹر، مانیٹرنگ ڈیسک ) گورنرسٹیٹ بینک رضاباقرنے مانیٹری پالیسی کا اعلان کردیا ۔میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہا کہ سپلائی کاعمل بہترہونے سے مہنگائی کی شرح کم ہونے کی توقع ہے ۔ شرح سود 13.25 فیصد پر برقرار رہے گی۔ رواں سال مہنگائی کی شرح 11سے 12 فیصدرہے گی۔ جولائی سے اب تک مہنگائی میں مسلسل اضافہ ہوا،سپلائی بہتر ہونے سے مہنگائی کی شرح میں کمی آنے کی توقع ہے ۔رواں سال زرعی پیداوارہدف سے کم ہونے کاخدشہ ہے ۔ایکسپورٹ کے شعبے اچھاپرفارم کررہے ہیں۔معاشی استحکام میں مزیدبہتری آرہی ہے ۔معاشی سرگرمیاں آہستہ آہستہ آگے بڑھنے کی توقع ہے ۔برآمدی شعبے کیلئے اہم فیصلے کئے ہیں۔زرمبادلہ کے ذخائرکوبڑھانے کیلئے ایکسپورٹ انڈسٹریزکوسپورٹ کرنے کی ضرورت ہے ۔ایکسپورٹ سکیمزکیلئے 200ارب روپے کااضافہ کررہے ہیں۔چھوٹے ایکسپورٹرزکیلئے بھی آئندہ پالیسی لے کرآئینگے ۔ایل ٹی ایف کی حدڈھائی ارب سے بڑھاکر5ارب کردی ہے ۔سیمنٹ کی پروڈکشن بھی بڑھ رہی ہے ۔ٹیکسٹائل سیکٹرکی جانب سے اچھے عشارئیے سامنے آرہے ہیں۔ملک میں اکنامک ایکٹویٹی بہترہورہی ہے ۔کافی سیکٹرزمیں پروڈکشن اورسیلزبڑھ رہی ہیں۔پاکستان میں رئیل اسٹیٹ کے ریٹس رینج میں ہیں۔فیکٹریاں،صنعتیں لگیں گی توروزگارکے مواقع پیدا ہوں گے ۔کمرشل امپوٹرز10ہزارڈالر کی ایڈوانس پیمنٹ کرسکیں گے ۔ہماری موجود شرح سود زیادہ اچھی نہیں ۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے ہاں فوڈ کا بجٹ زیادہ رہتا ہے ، ایل ٹی ایف ایف سکیم کی سہولت اب تمام ایکسپورٹرز کو ملے گی ،کرنٹ اکائونٹ خسارے اور مالیاتی خسارے کو بہتر کرنے کیلئے ریفارمز کررہے ہیں،بانڈز اور بلز کی ڈیمانڈ بڑھنے سے ہمارے ریزرو میں اضافہ ہوگا،حکومت اگر قرضہ دینا چاہتی ہے تو غیر ملکیوں کی جانب سے بلز کی خریداری کی جارہی ہے جو اچھی بات ہے ، 7ارب ڈالر کے زرمبادلہ ذخائر اب 11ارب ڈالر پر موجود ہیں،مجموعی اضافہ 8ارب ڈالر کا ہو اہے ،ایکسٹرنل کرنٹ اکائونٹ خسارہ بھی کم ہوا ہے ،جنوری میں ٹیکسز میں کچھ ردو بدل کیا گیا ہے ،پہلے لانگ ٹرم کیلئے ٹیکس 25فیصد تھا اور شارٹ ٹرم کیلئے شرح 5فیصد تھی اب اس میں حکومتی سطح پر تبدیلی کی گئی ہے ،سٹیٹ بینک ہر قسم کے رسک کو بہت باریکی سے مانیٹر کررہا ہے ،ٹریڑی بلز کی بھی مکمل طور پر سٹیٹ بینک نگرانی کررہا ہے ۔این این آئی کے مطابق انہوں نے کہا ایک جانب مہنگائی کے اعدادوشمار زیادہ تر بلند رہے اور بنیادی طور پر غذائی قیمتوں کے دھچکوں اور یوٹیلٹی نرخوں میں ممکنہ اضافے کی بنا پر مہنگائی کو مختصر مدتی خطرات لاحق رہے ہیں،دوسری جانب کئی عوامل ایسے ہیں جن کے نتیجے میں مہنگائی پر دباؤ بتدریج کم ہونے کی توقع ہے ۔زری پالیسی کمیٹی نے کہا کہ پیش بینی کی بنیاد پرحقیقی شرح سود دیگر ابھرتی ہوئی منڈیوں کے مقابلے اور پاکستانی تجربے کے تناظر میں بلند نہیں۔