اہل پاکستان کورب العالمین کے سامنے سجدہ ریزہوکرباربار’’اللھم لک الحمد ولک الشکر‘‘ کا اقرار کرتے ہوئے رب الکریم کابے پناہ شکرادا کرنا چاہئے کہ اس کے کرم اورفقط اسکی مہربانی سے ہی مملکت پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلائو میںنمایاں طورپر مسلسل کمی واقع ہورہی ہے ۔ہمیں گناہوں اورجرائم سے بازآناچاہئے ۔ یادرکھیں مسجد وزیرخان میں رقاصوں اوررقاصائیوں کا جو شرمناک واقعہ پیش آیا ۔ اسلام کے نام پر بننے والے پاکستان میں ہم دیکھتے ہیں کہ بعض لوگوں کا جس طرح بس چلے وہ گناہ کے کام انجام دینے میں ذرابھرشرم محسوس نہیں کرتے۔ان کے ناجائز افعال اورتعفن زدہ حرکات قہرالٰہی کودعوت دیتے ہیں۔ جولائی2020 ء کے مہینے میں پاکستان میں کورونا وائرس کے پھیلا ئوکا زور کم ہوتا دکھائی دیا اوراگست کے پہلے ہفتے میں متاثرین کی تعداد کم ہو جاتی جارہی ہے اورمرنے والوں کی تعدادمیں واضح طورپرکمی واقع ہورہی ہے۔ کوروناکی کمی اور حالات کی بہتری کے پیش نظر پاکستان میں مختلف نوعیت کی عائد پابندیوں کو ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ حکومت پاکستان نے ملک میں پانچ مہینے سے عائد مختلف نوعیت کی بندشوں کے خاتمے کا اعلان کرتے ہوئے فیصلہ کیا ہے کہ احتیاطی تدابیر اختیار کرتے ہوئے ریستوران، کھیلوں کے مقابلے اور دیگر کاروباری سرگرمیاں دوبارہ شروع کر دی جائیںجبکہ تعلیمی ادارے 15ستمبر کو کھولے جانے کا عندیہ دیاگیاہے تاہم 7 ستمبر کو معاملے کا دوبارہ جائزہ لیا جائے گا اور صوبائی وزرا برائے تعلیم و صحت آپس میں تعاون کر کے حکمت عملی طے کریں گے۔ شکراداکراناچاہئے کہ پاکستان پررب کاکرم ہواہے جبکہ دوسری طرف بھارت کوروناوباسے درہم برہم ہے۔بھارت اب کورونا وائرس کا عالمی ہاٹ سپاٹ بن چکاہے اور وہاں متاثرین کی تعداد میں مسلسل تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔بھارت میں کورونا مثبت کیسزمیں مسلسل خضوفناک اضافہ ہورہاہے ۔اتوار9اگست 2020ء کوبھارت میں 65ہزارسے زائدمثبت کیسزریکارڈ کئے گئے ہیں۔ اس طرح بھارت میں کورونا متاثرین کے مجموعی کیسز کی تعداد 22لاکھ سے زائد پہنچ چکی ہے۔جبکہ اس وبائی بیماری سے بھارت میں ہلاک ہونے والوں کی مجموعی تعداد 60 ہزار ہو گئی ہے۔اس طرح امریکہ اوربرازیل کے بعد بھارت دنیا میں کورونا وائرس سے زیادہ متاثرین کے حوالے سے تیسرا بڑا ملک ہے۔ بھارت میں کورونا وائرس سے سب سے زیادہ متاثرریاست مہاراشٹر ہے جہاںکورونامریضوں کے بڑھنے سے فعال کیسزکی تعداد بڑھ کر مجموعی تعداد 37.000 ہوگئی ہے۔ریاست آندھرا پردیش میں مریضوں کی تعداد بڑھ کر فعال کیسز اب 85,486ہو گئی ہیں ۔ بھارت کی جنوبی ریاست کرناٹک میں مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے اور اب فعال کیسز کی تعداد 79,773 ہو گئی ہے۔تمل ناڈو میںفعال کیسز کے اضافہ سے مریضوں کی تعداد 53،48,1 ہوچکی ہے ۔ آبادی کے لحاظ سے بھارت کی سب سے بڑی ریاست اتر پردیش میں فعال کیسز کے اضافہ سے مریضوں کی تعداد بڑھ کر 46,177ہوگئی ہے۔ ریاست بہار میں فعال کیسز کی تعداد بڑھ کر 67,000 ہوگئی ہے۔ بھارت کی مشرقی ریاست مغربی بنگال میں کورونا وائرس کے 25,486 فعال کیسز ریکارڈ ہوئے ہیں۔ بھارت کی ریاست تلنگانہ میں کورونا کے 22,869 فعال کیسز ہیں۔ ریاست گجرات میں 41,000 فعال کیسز ہیں جبکہ دارالحکومت دہلی میں فعال کیسز کی تعداد 12,000 ہو گئی ہے۔ بھارت کی دوسری ریاستوں مدھیہ پردیش، راجستھان، پنجاب، ہریانہ ، اڈیشہ، جھار کھنڈ آسام، اترا کھنڈ ، کیرالہ ، چھتیس گڑھ ،پڈوچیری ، گوا، تری پورہ ، چنڈ ی گڑھ ، انڈمان اور نکوبار ، ہماچل پردیش ، منی پور، ناگالینڈ ، میگھالیہ ، ارونا چل پردیش ، دادر نگر، حویلی ، دمن دیو اور سکم میں کورونا سے صورتحال مخدوش بنی ہوئی ہے ۔ یہ اعدادو شماربتاتے ہیں کہ بھارت میں کوروناوبا کی شرح نہایت تیزی سے بڑھ رہی ہے جوایک خوفناک معاملہ ہے ۔ماہرین کہتے ہیں کہ یہ راتوں رات نہیں ہوا۔ بلکہ یہ کئی ہفتوں میں ہوا جب کہ مودی حکومت جھوٹ بول بول کر اس کی تردید کرتی رہی ہے۔اس کی ایک وجہ یہ ہے کہ مودی حکومت اپنی ناکامی چھپاناچاہتی ہے اوراس پرپردہ ڈالنے کی کوشش کررہی ہے ۔جب کوروناوبا نے پوری دنیاکواپنے لپیٹ میں لیناشروع کیا تھا تو اس دوران23مارچ 2020کوبھارت کے ’’سینٹر فار ڈیزیز ڈائینیمکس کی‘‘ جانب سے کہا گیا تھاکہ بھارت کو،کو کورونا وائرس کی سونامی کے لیے تیار رہنا چاہیے۔ ’’سینٹر فار ڈیزیز ڈائینیمکس کی‘‘ کے ڈائریکٹرنے کہاتھاکہ بھارت میں کورونا وائرس کے کیسز بہت تیزی سے بڑھیں گے۔ بہرحال بھارت میں جس رفتار سے کورونا وائرس کے پھیلائو میں اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اس کے باعث بھارت میں صحت کا نظام بری طرح متاثر ہوا ہے۔ بھارت کے سب سے بڑے انگریزی روزنامے دی ٹائمز آف انڈیا کی گذشتہ روز کی ایک رپورٹ کے مطابق صرف اگست میں دنیا بھر میں سب سے زیادہ کیسز انڈیا میں سامنے آئے ہیں۔اس لیے کہا جا سکتا ہے کہ اگست میں پہلے چھ دنوں کے اندر انڈیا میں تین لاکھ 28 ہزرا 903 کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ اس دورانیہ میں امریکہ میں تین لاکھ 26ہزار 111کیسز رپورٹ کیے گئے جبکہ برازیل میں دو لاکھ 51ہزار سے زیادہ کیسز رپورٹ کیے گئے۔خیا ل رہے کہ سب سے زیادہ کورونا متاثرین کے معاملے میں امریکہ اور برازیل کے بعد انڈیا تیسرے نمبر پر ہے جبکہ اموات کے معاملے میں یہ امریکہ، برازیل، میکسیکو اور برطانیہ کے بعد پانچویں نمبر پر ہے۔ ادھر قہرپرقہرکے مترادف اتوار 9اگست کی صبح بھارت کی جنوبی ریاست آندھراپردیش کے وجئے واڑہ میں سوورن پیلس نامی ایک ہوٹل میں آگ لگ گئی ہے جسے کووڈ 19سے متاثرہ افراد کے علاج کی غرض سے ایک پرائیوٹ ہسپتال کے طور پر استعمال کیا جا رہا تھا۔اس حادثے میں اب تک ایک درجن افراد کے ہلاک ہوئے ہیں۔