مکرمی !لاہور پنجاب کا دارالحکومت اور امیر ترین شہر ہے ۔قیام پاکستان کے بعد لاہور پاکستان کے صوبہ پنجاب کا دار الحکومت بنا اور قیام پاکستان کے بعد کئی عمارتیں تعمیر ہوئی جو جدید فن تعمیر اور اسلامی فن تعمیر کا امتزاج ہیں۔ زندگی کا محور بڑے بڑے سوئمنگ پولز والے ولاز ، سایہ دار گلیاں، نئے ماڈل کی گاڑیاں، فارم ہاوسز ، کارپوریٹ بزنس اور پارٹیاں، پھر بھی شہر کے80 فیصد آبی وسائل میں سے صرف 20 فیصد عوام کے زیرِ استعمال ہیں ۔ چند سال پہلے کچھ ماہرین نے خبردار کیا تھا کہ بڑھتی آبادی ، اوور ڈویلپمنٹ اور ماحولیاتی تبدیلی جلد ہی لاہورکو ناقابل رہائش بنا دے گی۔ڈبلیو ڈبلیو ایف پاکستان کے ماہرین کی 2017 کی رپورٹ کے مطابق لاہور میں زیر زمین پانی کی سطح ڈھائی سے تین فٹ سالانہ کی شرح سے گر رہی ہے۔ شہر کے وسط میں اس وقت زیر زمین پانی کی سطح 130 فٹ ہے جوکہ 2025 تک مزید گر کر 230 فٹ تک جا سکتی ہے۔ اگر یہ سلسلہ جاری رہا تو 2040 تک صورتحال سنگین تر ہو جائے گی۔(غلام مرتضیٰ باجوہ)