سپریم کورٹ کے جسٹس مسٹر جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے زیر زمین پانی کے استعمال کی قیمت کے تعین اور وصولی کے بارے میں قانون سازی کے لیے حکومت کو آخری مہلت دیتے ہوئے جمعہ کے روز تک وفاق اور چاروں صوبائی حکومتوں کو مجوزہ قوانین کے مسودے جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ پانی کرہ ارض پر قدرت کی عظیم ترین نعمت ہے اور ہر ذی روح کی حیات کی بنیاد ہے۔ قدرت کی اس عظیم نعمت کا آج جس بیدردی سے استعمال اور ضیاع ہو رہا ہے وہ نوع انسانی کے لیے لمحۂ فکریہ بن چکا ہے، ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ مستقبل کی جنگیں پانی کے حصول پر لڑی جائیں گی، بھارت میں تو دو روز پیشتر متعدد ریاستوں میں پانی کے حصول کے لیے ہونے والی لڑائیوں میں ایک درجن سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں یہاں تک کہ پانی حاصل کرنے کے لیے بندروں کے گروہوں میں بھی تصادم ہو رہے ہیں جن میں درجنوں بندر ہلاک ہو چکے ہیں۔ عدالت عظمیٰ کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ بیرونی ممالک میں بھی کرکٹ ٹیم کے کپتان کو پانی سے گاڑی دھونے پر بھی جرمانے ہوتے ہیں اور یہاں کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مرکز اور صوبوں کی حکومتیں عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پانی کے حوالے سے قانون سازی مکمل کریں اور ملک بھر میں اس کا سختی سے اطلاق کرائیں تا کہ پانی کے غیر قانونی، بلا جواز اور غلط استعمال کو روک کر بہتر طریقے سے مستقبل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
پانی پر قانون سازی میں تاخیر پر عدالت عظمیٰ کی برہمی
بدھ 12 جون 2019ء
سپریم کورٹ کے جسٹس مسٹر جسٹس عمرعطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے تین رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کرتے ہوئے زیر زمین پانی کے استعمال کی قیمت کے تعین اور وصولی کے بارے میں قانون سازی کے لیے حکومت کو آخری مہلت دیتے ہوئے جمعہ کے روز تک وفاق اور چاروں صوبائی حکومتوں کو مجوزہ قوانین کے مسودے جمع کرانے کی ہدایت کر دی ہے۔ اس میں کیا شبہ ہے کہ پانی کرہ ارض پر قدرت کی عظیم ترین نعمت ہے اور ہر ذی روح کی حیات کی بنیاد ہے۔ قدرت کی اس عظیم نعمت کا آج جس بیدردی سے استعمال اور ضیاع ہو رہا ہے وہ نوع انسانی کے لیے لمحۂ فکریہ بن چکا ہے، ماہرین ارضیات کا کہنا ہے کہ مستقبل کی جنگیں پانی کے حصول پر لڑی جائیں گی، بھارت میں تو دو روز پیشتر متعدد ریاستوں میں پانی کے حصول کے لیے ہونے والی لڑائیوں میں ایک درجن سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں یہاں تک کہ پانی حاصل کرنے کے لیے بندروں کے گروہوں میں بھی تصادم ہو رہے ہیں جن میں درجنوں بندر ہلاک ہو چکے ہیں۔ عدالت عظمیٰ کا یہ کہنا بالکل بجا ہے کہ بیرونی ممالک میں بھی کرکٹ ٹیم کے کپتان کو پانی سے گاڑی دھونے پر بھی جرمانے ہوتے ہیں اور یہاں کوئی پوچھنے والا ہی نہیں ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ مرکز اور صوبوں کی حکومتیں عدالت عظمیٰ کی ہدایت پر عمل کرتے ہوئے پانی کے حوالے سے قانون سازی مکمل کریں اور ملک بھر میں اس کا سختی سے اطلاق کرائیں تا کہ پانی کے غیر قانونی، بلا جواز اور غلط استعمال کو روک کر بہتر طریقے سے مستقبل کی منصوبہ بندی کی جا سکے۔
آج کے کالم
یہ کالم روزنامہ ٩٢نیوز لاہور میں بدھ 12 جون 2019ء کو شایع کیا گیا
آج کا اخبار
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
پیر 25 دسمبر 2023ء
-
منگل 19 دسمبر 2023ء
-
پیر 06 نومبر 2023ء
-
اتوار 05 نومبر 2023ء
اہم خبریں