لاہور(بابر علی) بلدیاتی اداروں کی جانب سے پانی کے بل کے میکانزم اور ضیاع کی روک تھام کیلئے پانی کے استعمال کی مینجمنٹ کے پلان میں عدم دلچسپی کا مظاہرہ کیا جا رہا۔ 26فروری کو 15دن میں مانگی گئی رپورٹس تاحال ارسال نہیں کی گئیں، دوسری بار بھی مراسلہ پر عمل درآمد نہ ہونے کی صورت میں محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ڈویژنل ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو بلدیاتی اداروں سے سفارشات پر مبنی رپورٹس حاصل کرنے کی ذمہ داری سونپ دی گئی۔ تفصیلات کے مطابق محکمہ لوکل گورنمنٹ کی جانب سے پانی کا ٹیرف مقرر کرنے اور اس کے ضیاع کی روک تھام کیلئے 26 فروری کو صوبہ بھر کے بلدیاتی اداروں کو مراسلہ ارسال کیا گیا تھا، جس میں کہا گیا تھا کہ گھریلو استعمال کے ساتھ ساتھ کمرشل استعمال کا ٹیرف انڈسٹریز کی منا سبت سے تجویز کیا جائے ،سروس سٹیشنز، سوئمنگ پولز، گالف کورسز ، واٹر پارکس وغیرہ کے لئے الگ الگ ٹیرف تجویز کیا جائے ۔ اس کے علاوہ پینے کے پانی کے ٹیسٹ کرا کر رپورٹس بھیجنے ، دیہی علاقوں میں کنویں کی مدد سے زیرزمین پانی کو ریچارج کرنے اور بارشی پانی کو قابل استعمال بنانے کا منصوبہ تجویز کرنے کی ہدایت کی گئی تھی۔ اس کے بعد 23 جولائی کو بھی بلدیاتی اداروں کو مراسلہ بھیجوایا گیا اور یادہانی کرائی گئی کہ 15 دن میں مانگی گئی رپورٹس تا حال موصول نہیں ہو سکیں، اس کے بعد اب محکمہ لوکل گورنمنٹ کے ڈویژنل ڈائریکٹرز اور ڈپٹی ڈائریکٹرز کو مذکورہ معاملہ کی ذمہ داری سونپی گئی ہے ۔ بھیجے گئے مراسلہ میں یہ بھی کہا گیا کہ یہ اقدامات سپریم کورٹ کے احکامات کی روشنی میں کیے جارہے ہیں۔