اسلام آباد، راولپنڈی، نارووال (سپیشل رپورٹر،وقائع نگار، 92 نیوزرپورٹ، نمائندہ 92نیوز، نیوزایجنسیاں ) پاک افغان سرحد اور کنٹرول لائن پرفائرنگ کے واقعات میں پاک فوج کے 5جوان اور ایک خاتون شہید ہو گئی جبکہ ایک جوان سمیت 7افراد زخمی بھی ہوئے ۔پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنراور افغان ناظم الامور کو دفترخارجہ طلب کر کے شدید احتجاج کیا ہے ۔پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ مغربی بارڈر پر 2 مختلف واقعات میں4 فوجی جوان شہید اور ایک زخمی ہوگیا ۔آئی ایس پی آر کے مطابق شمالی وزیرستان میں سپن وام کے علاقے اباخیل کے قریب شرپسندوں نے پٹرولنگ پارٹی پر فائرنگ کردی جس سے 23 سالہ سپاہی اختر حسین شہید ہو گیا۔سپاہی اختر حسین کا تعلق بلتستان سے تھا۔ جوابی فائرنگ سے 2 حملہ آور ہلاک ہوگئے ۔دوسرا واقعہ دیر میں ہوا جہاں سرحد پر باڑ لگانے والوں پر سرحدپار سے فائرنگ کی گئی۔واقعے میں3 جوان شہید جبکہ ایک زخمی ہو گیا ۔شہدا میں ضلع خیبر کا 28سالہ لانس نائیک سعید امین آفریدی، مانسہرہ کا 31سالہ لانس نائیک شعیب سواتی اور نوشہرہ کا رہائشی22 سالہ سپاہی کاشف علی شامل ہیں۔دریں اثنا ء لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کی بلااشتعال فائرنگ سے پاک فوج کا ایک جوان اور ایک خاتون شہید ہوگئی۔ آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری بیان کے مطابق بھارتی فورسز نے سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے حاجی پیر سیکٹر میں پاکستانی فورسز کو نشانہ بنایا۔بھارتی اشتعال انگیزی سے 33 سالہ حوالدار ناصر حسین شہید ہوگئے ۔شہید ناصر حسین کا تعلق نارووال سے تھا اور انہوں نے 16 سال قبل پاک فوج میں شمولیت اختیار کی تھی۔ بھارتی فوج نے نکیال اور جندروٹ سیکٹر میں بھی فائرنگ کی اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا، جس کے نتیجے میں ایک 40 سالہ خاتون شہید ہوگئی جبکہ 4 خواتین سمیت 6 افراد زخمی بھی ہوئے ۔ شہید ہونے والی 40 سالہ فاطمہ بی بی بالاکوٹ گاؤں کی رہائشی تھی۔ زخمی افراد کو قریبی طبی مراکز میں منتقل کردیا گیا۔ بھارتی گولہ باری سے 2 بھینسیں اور 2 بکریاں بھی ہلاک ہوئیں۔ نارووال سے نمائندہ 92نیوز کے مطابق شہیدحوالدار ناصر حسین کو آبائی قبرستان میں فوجی اعزاز کیساتھ سپر دخاک کر دیاگیا۔ ناصر حسین شہید کی نماز جنازہ نواحی گائوں فصیح پور میں ادا کی گئی جس میں عزیزو اقارب کے علاوہ سینکڑوں افراد اور پاک آرمی کے ا فسران نے بھی شرکت کی ۔ ناصر حسین کے والد محمد اشرف نے بتایامیرے بیٹے کو پاک آرمی میں ملازمت کا شوق تھا ۔وہ اکثر کہاکرتاتھا وہ ملک و قوم کی حفاظت کیلئے شہید ہوجائے گا ۔ اﷲ تعالی نے اس کی دلی خواہش پوری کر دی ۔ مجھے اپنے بیٹے کی شہادت پر فخر ہے ۔ناصر حسین کی والدہ رضیہ بی بی نے کہا میرا بیٹا دو ماہ قبل چھٹی پر گھرآیاتھا ۔اس نے کہاتھا ماں ملک کی حفاظت کیلئے ہارڈ ایریا میں جا رہا ہوں، دعا کرنا اﷲ تعالی مجھے شہادت نصیب کرے ۔ دعا ہے اﷲ تعالی میرے بیٹے کی شہادت قبول کرے ۔ ناصر حسین شہید کے سوگواران میں بیوہ شمشاد بیگم،تین بیٹیاں12سالہ داملا ناصر، 9سالہ صوائبہ ناصر،8سالہ مریم ناصر اور ڈھائی سالہ بیٹا عبدالرحمان شامل ہیں۔ شمشاد بیگم نے بتایا ناصر حسین کی خواہش تھی کہ وہ اپنی بڑی بیٹی کو ڈاکٹر بناکرپاک آرمی میں بھرتی کرائے گا تاکہ وہ بھی ملک و قوم کی حفاطت کرتے ہوئے زخمی ہونے والوں کی خدمت کرے ۔دریں اثناء مسلم لیگ (ن) کے صدر اور قائد حزب اختلاف شہبازشریف نے مغربی سرحد پر فائرنگ کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا کہ افغانستان میں امن کیلئے عظیم قربانیوں کا بدلہ گولیوں سے ملنا احسان فراموشی ہے ۔ ان واقعات کے ذمہ دار وہ سازشی عناصر ہیں جو افغانستان میں امن نہیں چاہتے ۔ انہوں نے کہا ارض وطن پر قربان ہونے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کرتے ہیں ۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے پاک افغان سرحد پر دہشتگردوں کی فائرنگ کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ جان کی قربانی دینے والے جوانوں کوسلام پیش کرتا ہوں، ان کی قربانیاں ہمیشہ یاد رکھی جائیں گی۔ انہوں نے شہدا کے خاندانوں سے ہمدردی و یکجہتی کا اظہار کیا ۔ ادھر پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کودفترخارجہ طلب کر کے بھارتی فائرنگ سے خاتون کی شہادت اور 6 افراد کے زخمی ہونے پر شدید احتجاج کیا ۔ دفترخارجہ سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ ی ڈی جی ساوتھ ایشیا و سارک ڈاکٹر فیصل نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا جس میں کہا گیاکہ جان بوجھ کر شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی عظمت اور بین الاقوامی انسانی حقوق قوانین کی خلاف ورزی ہے ۔ بھارت کی طرف سے جنگ بندی کی خلاف ورزی علاقائی امن و سلامتی کیلئے خطرہ ہے ۔ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدرآمد کی ہدایت کرے ، لائن آف کنٹرول اور ورکنگ باونڈری پر امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ کے امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے ۔پاکستان نے افغان ناظم الامور کوبھی دفتر خارجہ طلب کیا اور سرحد پار سے پاک فوج کے جوانوں پر فائرنگ کے واقعہ پرشدید احتجاج کیا اور کہا کہ افغان حکومت اپنی سرحدکومحفوظ بنانے کیلئے ٹھوس اقدامات کرے ۔