واشنگٹن( ندیم منظور سلہری سے ) امریکہ نے پاک افغان تعلقات میں مثبت پیشرفت کو حوصلہ افزا قرار دیتے ہوئے اس کا خیر مقدم کیا ہے ، افغان مفاہمتی عمل میں امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے کہا ہے کہ مفاہمتی عمل میں پیشرفت خطے کے امن و ترقی کو بڑھانے کی موجب ہوگی، پاکستانی وزیراعظم کا دورہ کابل مشترکہ وژن کی طرف ٹھوس قدم ہے ، پاکستان اور افغانستان میں حملوں کی روک تھام، مضبوط تعلقات، معاشی روابط بڑھانے پر اتفاق پر مبارک باد دیتے ہیں، افغانستان میں تشدد میں کمی اور جنگ بندی کے لیے کام کے پاکستا نی عزم کو سراہتے ہیں، دوسری طرف امریکہ کے نومنتخب صدر جو بائیڈن نے لوزیانہ کی سیاہ فام لنڈا تھامس گرین فیلڈ کو اقوام متحدہ میں بطور سفیر نامزد کرنے کا اصولی فیصلہ کرلیا، واشنگٹن کے سیاسی حلقوں کا کہنا ہے کہ بائیڈن اپنے قابل اعتماد مشیر انٹونی بلنکن کو وزیر خارجہ چنیں گے ، انٹونی بلنکن اوبامہ دور میں 2013 سے 2015 تک قومی سلامتی کے نائب مشیر اور 2015 سے 2017 تک اسسٹنٹ سیکرٹری کی حیثیت سے خدمات انجام دے چکے ہیں ، بائیڈن کے ایک اور قریبی ساتھی جیک سلیوان کو بھی قومی سلامتی کا مشیر نامزد کرنے کی بھی توقع کی جارہی ہے ، اوباما دور میں سیکرٹری برائے ڈیفنس پالیسی کی خدمات انجام دینے والی مشیل فلورنائے کو وزیر دفاع کی ذمہ داری سونپنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ، جان کیری کو خصوصی نمائندہ برائے ماحولیات نامزد کر دیا، کیوبن نژاد ال ہینڈرو مایورکاس کو وزیر داخلہ نامزدکر دیا، مایورکاس اوبامہ دور میں نائب وزیر داخلہ رہے ۔ نومنتخب امریکی صدر بائیڈن آج منگل کو کابینہ کا اعلان کرینگے ، کورونا کے باعث تقریب کو محدود رکھا جائے گا۔مزید برآں امریکی صدر ٹرمپ کے اہم ساتھی نیو جرسی کے سابق گورنر کرس کرسٹی نے بھی انہیں الیکشن میں شکست تسلیم کرنے کا مشورہ دے دیا، ایک ٹی وی انٹرویو میں کرس کرسٹی نے کہا صدر کی قانونی ٹیم کا طریقہ کار قومی سطح پر شرمندگی کا باعث بن رہا ہے ۔ امریکی انتخابات میں ممکنہ دھاندلی کے بارے میں دھواں دار پریس کانفرنس کے بعد صدر ٹرمپ نے اپنی وکیل سڈنی پاول کے ساتھ وابستگی ختم کر دی ، سڈنی پاول نے صدارتی انتخابات میں دھاندلی کا انکشاف کیا تھا۔