لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق سفیر جاوید حسین نے کہا ہے کہ نریندر مودی کو ماضی کے مقابلے میں زیادہ سیٹیں ملی ہیں جس سے ثابت ہوتاہے بھارت میں ہندو انتہا پسندی کو زیادہ فروغ مل رہا ہے ۔پروگرام نائٹ ایڈیشن میں میزبان شازیہ سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا بھارت ایک ہندو ریاست کی طرف جارہاہے ۔یہ بھارت میں رہنے والی اقلیتیوں کیلئے اچھا نہیں ۔ اب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی کا زیادہ خدشہ اورتعلقات میں بہتری کا کوئی امکان نہیں ۔ میرا نہیں خیال کہ مودی کے ہوتے ہوئے کشمیر کا مسئلہ حل ہوجائے یہ عمران خان کی خام خیالی ہے ۔ بھارت کا پاکستان کی طرف رویہ پہلے سے زیادہ سخت ہوگا۔ دفاعی تجزیہ کار جنرل ریٹائرڈ اعجاز اعوان نے کہا بھارتی الیکشن سے ہندو نیشنلزم کو فروغ ملا ہے ۔ اب یہ لمحہ فکریہ ہے کہ مسلمانوں، عیسائیوں اور سکھ برادری کے ساتھ کیا سلوک کیا جائے گا۔ عالمی قوتوں نے مودی کا ساتھ دیا جبکہ الیکشن میں بھی بڑے پیمانے پردھاندلی کرائی گئی ہے تاہم بھارتی اپوزیشن نے اس الیکشن کو قبول کیا ہے ۔ ہوسکتا ہے عمران خان کی دعوت پر مذاکرات کا سلسلہ شروع ہوجائے لیکن پاکستان اوربھارت کے درمیان مذاکرات سے کوئی مسئلہ حل نہیں ہوا۔ن لیگ کے رہنما رانا تنویر حسین نے کہا ہم پارلیمنٹ اورآئین و قانون کی بالا دستی کی بات کرتے ہیں اسلئے ووٹ کو عزت دو کا نعرہ لگایا جاتاہے ۔ مریم نواز ایکٹورول میں ہیں، ان کی عوام میں بھی بہت پذیرائی ہے ۔ چیئرمین نیب نے جو اقدامات کئے ان پر ن لیگ کو شدید تحفظات ہیں لیکن ان کے ذاتی معاملے کو نہیں چھیڑاجائے گا ،اس کی ہدایت پارٹی قیادت نے کردی ہے ۔ ہم چاہتے ہیں ویڈیو کس نے بنائی اورکس نے لیک کرایا اس کی تحقیقات کی جائیں ۔شہبازشریف کے لندن میں ٹیسٹ ہورہے ہیں، وہ بجٹ سے پہلے واپس آجائیں گے ۔اداکارہ ماریہ واسطی نے کہا ملک میں بچیوں اوربچوں سے زیادتی کے واقعات میں اضافہ ہوتا جارہاہے ۔ ہم لوگ صرف مذمت تک محدودہیں۔ ایف آئی آر درج ہونے میں وقت کیوں لگتا ہے ۔ پولیس کے دو چار افسروں کو معطل کرنے سے کام نہیں بنے گا۔ ہمیں ایسے واقعات کے مستقل روک تھام کیلئے اقدامات کرناہونگے ۔