برسلز(نیوز رپورٹر، صباح نیوز،این این آئی) پاکستان اور یورپی یونین کے مابین نیا سٹریٹجک باہمی تعاون منصوبہ (سٹرٹیجک انگیجمنٹ پلان) پر معاہدہ طے پا گیا۔منگل کو معاہدے پر دستخط کی پروقار تقریب برسلز میں ہوئی،یورپی یونین کی اعلیٰ نمائندہ فیڈریکا موگرینی نے جبکہ پاکستان کے وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے دستخط کیے ۔فیڈریکا موگرینی کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہاکہ پاکستان یورپی یونین اور تمام رکن ممالک کے ساتھ تعلقات کو اہمیت دیتا ہے ، یورپی یونین ہماری روایتی حلیف، تجارت اور سرمایہ کاری میں کی بڑی شراکت دار ہے ، پاکستان یورپی یونین کے درمیان سٹریٹجک تعاون کا جامع فریم ورک ہے ، جس میں امن و خوشحالی ،تجارت، سرمایہ کاری اور نقل مکانی کرنے والوں کے امور شامل ہیں ،امن وسلامتی کے شعبے میں دونوں اطراف تعاون،تجارت اورسرمایہ کاری کو مزیدوسعت دیں گے ۔وزیر خارجہ نے کہا کہ دونوں ملک سائبر سکیورٹی، منی لانڈرنگ اور کسی بھی بحرانی صورتحال سے نمٹنے کیلئے بھی تعاون اور ایک دوسرے کے بہترین تجربات سے سیکھیں گے ۔ قبل ازیں یورپی یونین اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو میں وزیر خارجہ نے کہاکہ میں نہیں سمجھتا پاکستان کسی قسم کی تنہائی کا شکار ہے ،میرا یہاں آنا اور یورپین یونین کی سیاسی کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنا اور یورپی یونین کے ساتھ نیا سٹریٹجک پلان کا طے ہونا اس بات کا مظہر ہے کہ ہماری انگیجمنٹ بڑھ رہی ہے ،بھارت ہمیں تنہائی کا شکار کرنا چاہتا ہے مگر ہوااس کے برعکس ہے ،پاکستان کو آج جن اقتصادی چیلنجز کا سامنا ہے وہ پچھلے 10ماہ کے پیدا کردہ نہیں،معیشت کا سہارا لے کر احتساب سے فراردوسری چیز ہے ،اپوزیشن اسمبلی کے اندر اور باہر جو شور شرابہ کر رہی ہے اس کا مقصد میثاق معیشت نہیں بلکہ احتساب سے نجات ہے ۔انہوں نے کہا کہ یورپی ممالک سے اس پر بھی بات ہوئی کہ جی ایس پی پلس کا حصول ہمارے لئے کس قدر ضروری ہے ، جرمنی ، فرانس اور برطانیہ سمیت بہت سے یورپی دوست ممالک بھی پاکستان کی بلیک لسٹنگ کے حق میں نہیں ،میں نے یورپی یونین کے اجلاس میں واضح کیا کہ مقبوضہ جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں پر ازسرنو غور کرنا ہو گا۔قبل ازیں یورپی یونین کی سیاسی و سلامتی کمیٹی سے خطاب میں شاہ محمود قریشی نے خبردار کیا کہ امریکہ اور ایران کی صورتحال عالمی و علاقائی امن کیلئے سنگین خطرہ بنتی جا رہی ہے ، ایران میں عدم استحکام کے پاکستانی سلامتی پر تباہ کن اثرات ہونگے ،پاکستان کو امریکہ اور ایران کی موجودہ صورتحال پر تشویش ہے ۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ پاکستان میں دہشتگردی میں بھارت کے ملوث ہونے کے سنجیدہ امور ہمارے علم میں ہیں، بعض ممالک نے حساس ٹیکنالوجی بھارت کو دیکر امتیازی سلوک کیا۔انہوں نے کہا کہ بھارتی بحریہ کا حاضر سروس کمانڈر کلبھوشن پاکستان کی حراست میں ہے ۔ وزیرخارجہ سے لبرل ڈیموکریٹ رہنماؤں کے وفد نے ملاقات کی ۔ملاقات کے دوران پاکستان اور یورپی یونین کے مابین دوطرفہ تعلقات، اقتصادی تعاون سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔شاہ محمود قریشی نے یورپی یونین کے حالیہ انتخابات میں لبرل ڈیموکریٹس کی کامیابی پر مبارکباد پیش کی۔ لبرل ڈیموکریٹکس نے وزیر خارجہ کو پاکستان اور یورپی یونین کے مابین تجارت کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی امور پر ہر ممکن تعاون کا یقین دلایا۔علاوہ ازیں پاک برطانیہ تجارت وسرمایہ کاری فورم کی چیئر پرسن پاکستانی نژاد یورپی پارلیمان کی رکن بیرونس نوشینا مبارک نے وزیر خارجہ سے ملاقات کی ،دو طرفہ تعلقات ، کشمیر کاز کیلئے ممبران یورپی پارلیمنٹ کی کاوشوں سمیت باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔