لاہور(سٹاف رپورٹر) پاکستان اقلیتی کنونشن ‘‘کے مشترکہ اعلامیہ میں اس عزم کااظہارکیا گیا کہ اقلیتوں کو اپنا بھائی قرا ر دیتے ہوئے پاکستان کے تمام شہریوں کے درمیان تعلقات بھائی چارے وبرابری اور افہام و تفہیم کی بنیاد پر قائم رہیں گے ۔ ملکی استحکام و سلامتی کے لیے ہم سب ایک دوسرے کے ساتھ شانہ بشانہ کھڑے ہو کر جدوجہد کریں گے ،جماعت اسلامی برسراقتدار آئی تو اقلیتوں کے تمام آئینی و قانونی اور انسانی حقوق کی بامعنی اور با عمل حفاظت کرے گی ۔ انہیں اپنے شخصی معاملات، اپنے مذہبی قوانین اور رسم و رواج کے مطابق طے کرنے کی آزادی ہوگی۔ تمام اقلیتوں کو عزت اور وقار کے ساتھ پاکستان کی آبادی کا اہم اور مؤثرجز سمجھا جائے گا۔تعلیم اور روز گار کے یکساں مواقع کی فراہمی ،مذہبی مقامات اور عبادت گاہوں کی حفاظت کو یقینی بنایاجائے گا۔ مقبوضہ کشمیر کی خصوصی حیثیت کے متعلق بھارت کی دستوری دفعات 370اور 35-Aکو بحال ، 80یوم سے جاری کرفیو اور انسانی حقوق کی خلاف ورزی کو ختم اوراقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق فوراً رائے شماری کااہتمام کیاجائے ۔ بھارت میں سکھ، مسیحی ،پارسی ،مسلمان ا ور دیگر اقلیتوں کے ساتھ ظالمانہ سلوک کو ختم کیاجائے ۔