اسلام آباد (اظہر جتوئی)پاکستان نے ترکی اور بھارت کی طرز پرایران سے بجلی اور تیل کے بدلے بارٹر سسٹم کے تحت تجارت کو فروغ دینے کافیصلہ کیا ہے ، تجارت کو فروغ دینے کیلئے فوری طور پر بنکنگ چینل کا قیام ،آزاد تجارتی معاہدہ ،نمائشوں کا انعقاد، نا ن ٹریڈ بیریئرز کا خاتمہ اور دیگر اقدامات کئے جائیں گے ۔ ایران کے وزیر صنعت و تجارت پاکستان اور ایران کے مابین باہمی تجارت پر پیش رفت کا جائزہ لینے کیلئے اسلام آباد میں موجود ہیں جنہوں نے پاکستانی حکام اور تاجروں سے اہم ملاقاتیں کیں، جس سے دونوں ممالک کے درمیان اہم پیش رفت ہوئی ہے ۔ ایرانی وزیر اور انکے سفیر نے پاکستان چیمبرز آف کامرس کے کیپٹل آفس کا دورہ کیااور عہدیداروںسے ملاقات کی ۔ ملاقات کے دوران اس عزم کا اظہار کیا گیا کہ نجی سطح پر باہمی تجارت کے فروغ کیلئے پاکستان اور ایران کی بزنس کمیونٹی کو زیادہ سے زیادہ مواقع فراہم کئے جائیں گے ۔ پاکستان اور ایران کے حکام کی ملاقاتوں میں باہمی تجارت میں اضافے کیلئے نا ن ٹریڈ بیریئرز کے خاتمے ،تجارت کے فروغ کیلئے کوششوںمیں اضافے اور بارٹر سسٹم کے قیام کیلئے لائحہ عمل تیار کرنے پر اتفاق کیا گیا ۔ اس سسٹم کے تحت پاکستان ایران کو تیل کے بدلے گندم ، چینی ، چاول ، پھل اور دیگر اجناس برآمدکر سکتا ہے ،اس حوالے سے ایک کمیٹی تشکیل دی جائیگی۔ واضح رہے کہ ایران امریکی پابندیوں کے باوجود بھارت اور ترکی سے بارٹر سسٹم کے تحت اربوں ڈالرز کی تجارت کر رہا ہے ۔