اسلام آباد(اظہر جتوئی)پاکستان اور ترکی دفاع، تجارت اور سرمایہ کاری سمیت باہمی تعلقات میں اضافہ کیلئے 18 سیکٹرز میں تعاون پر رضامند ہوگئے ہیں،ان شعبوں میں اگلے 5 سالوں میں 500 فیصد اضافہ کیلئے ٹھوس اقدامات کئے جائیں گے ،دونوں ملکوں کے درمیان باہمی تجارت سمیت دیگر شعبوں میں تعاون کے معاہدے اگلے ہفتے ترکی کے صدر طیب اردوان کے دورہ پاکستان کے موقع پر متوقع ہیں۔دستاویزات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان نے رواں سال 3 اور4جنوری کو ترکی کا دورہ کیا،وزیر اعظم نے وزیرخزانہ کی سربراہی میں 10 رکنی وزارتی کمیٹی بنائی بنائی،جس نے فروری تک اپنی سفارشات پیش کیں،اپریل میں ترکی کے ساتھ سٹریٹجی اکنامک فریم ورک پر باہمی مشاورت کی گئی،اب دونوں ملک اس پر رضامند ہوگئے ہیں،پاکستان اور ترکی کے درمیان باہمی تعلقات میں اضافہ کیلئے سٹریٹجی اکنامک فریم ورک کا 5 سالہ روڈ میپ تیار کر لیا گیا،فریم ورک میں تجارت،سرمایہ کاری،اور ٹیکنالوجی میں500 فیصد اضافہ کیا جائیگا،اس فریم ورک پر عملدرآمد کیلئے مانیٹرنگ کی جائیگی،معاشی تعاون سمیت 18 ایریاز میں باہمی تعاون کیا جائیگا، جن میں تجارت، ٹیکسٹائل، سرمایہ کاری اور انڈسٹریل تعاون،بینکنگ اینڈ فنانس،دفاعی انڈسٹری،ٹورازم اور کلچرل،ٹرانسپورٹ اور کمیونیکیشن،ایوی ایشن،تعلیم اور ووکیشنل ٹریننگ،زراعت کی ترقی،واٹر ریسورسز ڈیویلپمنٹ،انرجی اور پاور سیکٹر،سائنس اور ٹیکنالوجی،انفارمیشن ٹیکنالوجی،صحت اور فارماسیوٹیکل سیکٹر،اکنامک اور سوشل پالیسی پلاننگ،سوشل ہاؤسنگ،سوشل ویلفیئرشامل ہیں۔