آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے لائن آف کنٹرول کا دورہ کیا اور کہا ہے کہ ہم کشمیریوں کو کبھی تنہا نہیں چھوڑیں گے اور مسئلہ کشمیر پراپنا حقیقی کردار ادا کرتے رہیں گے۔ اس میں شبہ نہیں کہ مقبوضہ وادی میں جہاں بھارت نے کشمیریوں پر ظلم و بربریت کا بازار گرم کر رکھا ہے وہاں اس کے برعکس پاکستان ان کا صحیح بہی خواہ کا حقیقی کردار ادا کر رہا ہے۔ آج مقبوضہ وادی میں بھارتی پابندیوں کو قریباً 75 روز ہو گئے ہیں لیکن بھارت مسلسل قتل و غارت گری کا مظاہرہ کر رہا ہے۔ بدھ کے روز بھارتی فورسز نے مزید کشمیریوں کو شہید کر دیا۔مقبوضہ کشمیر کی موجودہ ظالمانہ صورتحال کاذمہ دار دور جدید کا ہٹلر بھارتی وزیراعظم مودی ہے جس پر اب بھارت کی سپریم کورٹ بھی برہم ہے اور اس نے مودی سرکار سے پابندیوں کا حکم نامہ طلب کر لیا ہے۔ اپوزیشن نے مودی کو اس کی کرتوتوں پر ڈوب مرنے کی رائے دے دی ہے اور اقوام متحدہ کے ورکنگ ریلیشن گروپ نے کشمیر کی صورتحال پر تشویش کا اظہار کیا کہ کشمیریوں کو انسانی حقوق کی فراہمی یقینی بنائی جائے۔ بھارت کے اندر کشمیر اور پاکستان کے حق میں بولنے والوں کی زبان بندی کی صورتحال یہ ہے کہ علامہ اقبال کی نظم بچوں کو پڑھانے پر ایک ہیڈ ماسٹر کو سکول سے نکال دیا گیا ہے۔ موجودہ صورتحال کے تناظر میں آرمی چیف کا دورہ ایل او سی کشمیریوں کے لئے نہ صرف حوصلے کا باعث بنے گا بلکہ اس سے اس امر کی واضح نشاندہی ہوتی ہے کہ پاکستان کسی بھی محاذ پر مقبوضہ کشمیر کے مظلوم عوام کو کبھی بھی بھارتی رحم و کرم پر نہیں چھوڑے گا اور ان کی امداد کرتا رہے گا۔