کولمبو (اے پی پی؍ مانیٹرنگ ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان سی پیک کا اہم حصہ ہے ، سری لنکا کو دعوت دیتے ہیں کہ وہ سی پیک سے فائدہ اٹھائے ، پاکستان اور سری لنکا کو دہشت گردی سمیت ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے ، پاکستان اور سری لنکا مل کر ترقی کی منازل طے کر سکتے ہیں جبکہ سری لنکا کے وزیراعظم مہندا راجہ پاکسے نے کہا جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی کیلئے کردار ادا کرنے پر دونوں ممالک کے درمیان اتفاق ہوا ہے ۔ منگل کو وزیراعظم پاکستان کے دورہ سری لنکا کے موقع پر وزیراعظم مہندا راجہ پاکسے سے ملاقات اور مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے کیلئے مفاہمت کی یادداشتوں پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پاکستان اور سری لنکا کو ایک جیسے چیلنجز کا سامنا ہے جس سے مل کر نمٹا جا سکتا ہے ، پاکستان نے 10 سال بدترین دہشت گردی کا سامنا کیا، اس دوران 70 ہزار جانیں ضائع ہوئیں، اسی طرح سری لنکا کو بھی کئی دہائیوں سے دہشت گردی کا سامنا ہے ، سری لنکا نے سیاحت کے شعبہ سے ترقی کی تاہم دہشت گردی اور امن و امان کی وجہ سے سیاحت بھی متاثر ہوئی، پاکستان میں بھی دہشت گردی کی وجہ سے سیاحت کا شعبہ متاثر ہوا۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان چینی صدر کے ون بیلٹ پروگرام کا حصہ ہے ، سی پیک فلیگ شپ پروگرام ہے جوعلاقائی روابط کیلئے انتہائی اہم ہے ، سی پیک سے وسط ایشیا اور سری لنکا بھی منسلک ہو سکتے ہیں، سری لنکا مستقبل میں سی پیک کے ذریعے وسط ایشیا سے روابط کا فائدہ اٹھا سکتا ہے ۔ وزیراعظم نے کہا کورونا سے سب سے زیادہ غریب متاثر ہوا، پاکستان نے 8 ارب ڈالر کا تاریخ کا سب سے بڑا پیکیج دیا جبکہ اس کے مقابلہ میں امریکہ نے 3 ہزار ارب ڈالر کا پیکیج دیا، کورونا وائرس نے دنیا میں اس تفریق کو بھی بے نقاب کیا ۔ وزیراعظم نے کہا پاکستان نے بہتر حکمت عملی سے کورونا کو شکست دی۔ انہوں نے اس موقع پر سری لنکن ہم منصب کو دورہ پاکستان کی دعوت دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان بدھ مت تہذیب کا بڑا مرکز ہے ، یہاں بدھا کے مجسمے ہیں، گندھارا تہذیب ہے ۔ وزیراعظم نے کہا سیاحت کے فروغ کیلئے بدھسٹ ٹرین شروع کریں گے ، سری لنکا کے سیاحوں کو بھی دورے کی دعوت دیتے ہیں۔ اس موقع پر سری لنکا کے وزیراعظم نے عمران خان کے دورہ سری لنکا پر ان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے ، آزادانہ تجارتی فریم ورک کو حتمی شکل دینے ،سیاحت اور ہوا بازی کے شعبوں میں تعاون بڑھانے اور جنوبی ایشیا میں پائیدار ترقی کیلئے کردار ادا کرنے پر اتفاق ہوا۔اس موقع پر سری لنکن انسٹی ٹیوٹ فار انڈسٹریل ڈویلپمنٹ اور کامسیٹ ، لاہور سکول آف اکنامکس اور یونیورسٹی آف کولمبو کے درمیان تعاون کی یادداشت پر دستخط کئے گئے ۔پاکستان اور سری لنکا کے درمیان مجموعی طور پر 5مختلف یادداشتوں پر دستخط کئے گئے ۔پاکستان اور سری لنکن قیادت کے درمیان وفود کی سطح پر مذاکرات بھی ہوئے ۔عمران خان کی سری لنکن ہم منصب سے ملاقات کے اعلامیہ کے مطابق وزیراعظم عمران خان اور سری لنکن ہم منصب نے مختلف امورپرگفتگوکی،دونوں وزرائے اعظم کی ون آن ون ملاقات ہوئی اوروفودکی سطح پرمذاکرات ہوئے ،دونوں رہنمائوں نے معاشی استحکام اورامن کیلئے مل کرکام کرنے پربات چیت کی،دونوں رہنمائوں نے مختلف شعبوں میں مل کرکام کرنے پراتفاق کیا۔اعلامیہ میں کہاگیاکہ تجارت اورسرمایہ کاری کیلئے دونوں ممالک میں مواقع موجودہیں،آئی ٹی،ہیومن ریسورس ڈویلپمنٹ،زراعت،سائنس وٹیکنالوجی میں تعاون بڑھایاجاسکتاہے ،پاکستان میں مذہبی سیاحت کیلئے بدھ مت ورثہ اہمیت کاحامل ہے ، دونوں رہنمائوں نے صنعت،ٹریننگ سمیت مختلف شعبوں میں تعاون بڑھانے پراتفاق کیا،دونوں رہنمائوں نے دوطرفہ تعلقات پراطمینان کااظہارکیا،دونوں رہنمائوں نے تمام سطحوں پرتعاون بڑھانے کیلئے رابطے جاری رکھنے پراتفاق کیا،دونوں رہنمائوں نے اعلیٰ سطح رابطے بھی جاری رکھنے پراتفاق کیا،وزیراعظم عمران خان نے مسائل کومذاکرات سے حل کرنے پرزور دیااورکہاجنوبی ایشیااوردنیامیں امن،ترقی،خوشحالی کے ویژن کوبڑھاناچاہئے ،دونوں ممالک نے سارک چارٹرکے تحت علاقائی تعاون بڑھانے پراتفاق کیا،وزیراعظم نے پرتپاک استقبال پرسری لنکن ہم منصب کاشکریہ اداکیا،وزیراعظم نے سری لنکن ہم منصب کودورہ پاکستان کی دعوت دی،پاکستان اورسری لنکاکے درمیان سیاحت،سرمایہ کاری تعلیم ٹیکنالوجی کے شعبوں میں مفاہمتی یاداشتوں پردستخط کئے گئے ،سری لنکن ہم منصب نے وزیراعظم عمران خان اوروفدکے اعزازمیں عشائیہ بھی دیا۔مہندا راجا پکسے نے ایک ٹویٹ میں بتایا کہ کچھ عرصہ قبل عمران خان سے بنی گالہ میں دوطرفہ بات چیت کاآغازہواتھا،امید ہے اب اس پر مزید پیش رفت ہوگی۔قبل ازیں وزیراعظم عمران خان دو روزہ دورے پر سری لنکا پہنے تو کولمبو ائیرپورٹ پر استقبالیہ تقریب ہوئی جس میں وزیراعظم کو گارڈ آف آنر پیش کیا گیا، چاق چوبند دستوں اور توپوں نے سلامی دی۔وزیراعظم عمران خان کے ہمراہ شاہ محمود قریشی، مشیر تجارت عبدالرزاق داؤد اور معاون خصوصی زلفی بخاری بھی تھے ۔