لندن ،لاہور، اسلام آباد (غلام حسین اعوان، سپورٹس رپورٹر، خصوصی نیوز رپورٹر) پاکستان، انگلینڈ سیریز منسوخی کا تنازع انگلینڈ اینڈ ویلز کرکٹ بورڈ کے چیئرمین کو لے ڈوبا۔ برطانوی میڈیا کے مطابق این واٹمور نے چیئرمین کرکٹ بورڈ کے عہدے سے استعفیٰ دیدیا ہے ۔ برطانوی میڈیا کا کہنا ہے این واٹمور کے عہدے کی مدت 5 سال تھی تاہم وہ صرف 10 ماہ عہدے پر فائز رہے ۔برطانوی میڈیا کے مطابق پاکستان، انگلینڈ سیریز منسوخی کی وجہ سے وہ دباؤ کا شکار تھے ، وہ بورڈ آف ڈائریکٹرز سے مشاورت کے بعد باہمی رضا مندی سے عہدے سے مستعفی ہوئے ۔آئن واٹمونے اپنے بیان میں کہاہے کورونا وباسے قبل میں میری تعیناتی ہوئی، کورونا وبااور مسلسل بائیو سیکیور ببل میں رہ کر کام کرنا مشکل ہے ،بورڈ کی رضامندی سے عہدے سے مستعفی ہوا ہوں،امید ہے اس دوران انگلینڈ کرکٹ بورڈ نیا چیئرمین ڈھونڈ لے گا۔ واضح رہے انگلینڈ کرکٹ ٹیم نے رواں ماہ پاکستان کا دورہ کرنا تھا لیکن نیوزی لینڈ کے دورہ ملتوی کیے جانے کے بعد انگلینڈ نے بھی یکطرفہ طور پر دورہ ملتوی کردیا تھا جس کے بعد سابق انگلش کرکٹرز سمیت حکومت کی جانب سے بھی اس فیصلے پر سخت تنقید کی گئی تھی۔ انگلینڈ کے اس فیصلے پر دنیا بھر کی کرکٹ سے وابستہ شخصیات نے بھی تنقید کی اور خاص طور پر انگلینڈ کو اس بات پر تنقید کا نشانہ بنایا جارہا ہے کہ جب انگلینڈ میں کورونا کی بدترین صورتحال تھی تو پاکستان نے انگلینڈ کا دورہ کیا تھا لیکن بدلے میں انگلینڈ نے ضرورت کے وقت پاکستان کی مدد نہیں کی۔برطانوی وزیراعظم بھی انگلش ٹیم کادورہ پاکستان منسوخ ہونے پرناراض تھے ۔ادھر وزیرخارجہ شاہ محمودقریشی نے کہاہے دورہ برطانیہ میں انگلش کرکٹ ٹیم کے دورے کی یکطرفہ منسوخی کا معاملہ اٹھایاتھا، انگلینڈ ٹیم کے دورہ کینسل ہونے پر دونوں ممالک کے کرکٹ شائقین میں مایوسی تھی ،انگلینڈ ٹیم کا دورہ بغیر مشاورت کینسل کرنے سے نقصان ہوا،سرکاری ٹی وی،عوام، پی سی بی سب کا نقصان ہوا جس پر معاملہ اٹھایا تھا،برطانوی وزیر خارجہ نے کہا یہ انکی حکومت نہیں کرکٹ بورڈکا فیصلہ تھا،انگلینڈٹیم کو اپنا شیڈول دیکھناچاہئے کہ وہ کب تشریف لاسکتے ہیں ۔ قومی ٹیم کے سابق فاسٹ باؤلر سرفراز نواز نے اسے پاکستان کی جیت قرار دیتے ہوئے کہا ، این واٹمور پرجتنا دباؤ تھا وہ اسے برداشت نہیں کر سکے جبکہ انہوں نے انگلینڈ پارلیمنٹ سے بھی جان چھڑا لی ہے ۔