برطانیہ کے بعد امریکہ نے بھی پاکستان کے لئے اپنی ٹریول ایڈوائزری میں تبدیلی کر دی ہے۔ جس کا پاکستان نے خیر مقدم کیا ہے۔ امریکی ایڈوائزری میں کہا گیا ہے کہ پاکستان نے امن کی بحالی کے لئے موثر اقدامات کئے ہیں اب یہ محفوظ ملک ہے۔ نائن الیون کے بعد جب پاکستان امریکی دہشت گردی کی جنگ میں فرنٹ لائن اتحادی بنا تو یہاں کے درو دیوار خودکش حملوں‘ بم دھماکوں اور فائرنگ کے واقعات سے لرز اٹھے۔ 2009ء میں ایک لمحہ وہ بھی آیا جب یہ باتیںمیڈیا کی زینت بنیں کہ طالبان اسلام آباد پر قبضہ کرنے کے قریب پہنچ چکے ہیں۔ پھر پاک فوج نے ضرب عضب‘ بعدازاں ردالفساد‘خیبرون اور ٹو آپریشن کر کے نہ صرف دہشت گردی کے نیٹ ورک کو توڑا بلکہ عوام کے جان و مال کو بھی محفوظ بنایا۔ پاک فوج کی جانی قربانیوں کے بعد اب ملک بھر میں امن قائم ہو چکا ہے۔ کراچی سے لے کر پشاور تک اور قبائلی علاقہ جات سے لے کر کوئٹہ کے گلی کوچوں تک قانون کی رٹ بحال ہو چکی ہے۔ اس بنا پر پہلے برطانیہ نے سفری ایڈوائزری تبدیل کرتے ہوئے اپنے شہریوں کو پاکستان کا سفر کرنے کی اجازت دی اب امریکہ نے بھی کہا ہے کہ پاکستان ایک محفوظ ملک ہے جبکہ یورپی ممالک بھی پاکستان کو ایک محفوظ ملک سمجھتے ہیں۔ اس لحاظ سے 2020ء کی چھٹیاں گزارنے کے لئے پاکستان ایک پرکشش ملک کے طور پر سامنے آیا ہے۔ جس کا سہرا پاک فوج اور یہاں کے عوام کو جاتا ہے جنہوں نے جانی اور مالی قربانیاں دے کر ملک کو امن کا گھر بنایا ۔