اسلام آباد ( 92 نیوزرپورٹ) پاکستان نے ایف اے ٹی ایف گرے لسٹ سے نکلنے اور بلیک لسٹ سے بچنے کے کیلئے پلان بی تشکیل دیدیا۔ ایف اے ٹی ایف کی اکثریتی شرائط پر عملدرآمد کیلئے 9 ماہ کی مہلت طلب کرنے کا امکان ہے ،دوست ممالک چین ، ملائیشیا اور ترکی کی حمایت کے باعث پاکستان کے ایف اے ٹی ایف کی بلیک لسٹ میں شامل ہونے کے امکانات کم ہیں۔ وفاقی وزیر اقتصادی امور حماد اظہر کی سربراہی میں پانچ رکنی وفدآج پیرس پہنچے گا ۔ذرائع کے مطابق وزارت خزانہ 40 میں سے محض 13 شرائط پر عملدرآمد کی رپورٹ پیش کریگی ، بقیہ 27 سفارشات پر عملدرآمد کیلئے جون 2020 تک مہلت کی درخواست کی جائے گی ۔ذرائع کا کہنا ہے 217 ضمنی سفارشات پر بڑی حد تک کام ہونے کے باوجود پاکستان کے گرے لسٹ میں برقرار رہنے کا خدشہ موجود ہے ۔پاکستان کو گرے لسٹ سے نکالنے سے متعلق فیصلہ 16 اکتوبر کو ہو گا۔پاکستان کی درخواست پر 30 جون 2020 تک سفارشات پر عملدرآمد کی اجازت ملنے کا امکان ہے ۔ اجلاس میں شریک 34 رکن ممالک کے نمائندوں سے حمایت کے حصول کیلئے سفارتکاری کا عمل جاری ہے جبکہ چین، ملائشیا اور ترکی کی حمایت کے باعث پاکستان کے بلیک لسٹ ہونے کے امکانات کم ہیں ۔