نیویارک( ندیم منظور سلہری سے ) امریکی ماہرین نے تسلیم کیا ہے کہ پاکستان نے دہشت گردوں کے خلاف پُرعزم کاروائیاں کر کے کافی حد تک اپنی سرزمین کو محفوظ بنا لیا جبکہ اکثریت کا دعویٰ ہے کہ تمام تر کارروائیاں کرنے کے باوجود افغانستان میں داعش کا اثرورسوخ ابھی تک موجود ہے ۔ پروفیسر جونسن جوزف کا کہنا ہے کہ پاکستانی فورسز کافی حد تک دہشت گردوں پر قابو پانے میں کامیاب رہی ہیں ۔سابق امریکی لیفٹینٹ جنرل مائیکل نیگیٹے کا کہنا ہے کہ کسی کے لئے بھی یہ کہنا کہ ہم نے عراق اور شام میں داعش کو شکست دیدی غلط ہو گا ہم نے اتحادیوں کی مدد سے گزشتہ پانچ سالوں میں شام اور عراق میں داعش کو زبردست نقصان ضرور پہنچایا مگر اسکے ہزاروں جنگجو وہاں سے بچ نکلنے میں کامیاب ہوئے ۔ القاعدہ جب دنیا کی سب سے بڑی دہشت گرد تنظیم تصور کی جاتی تھی اسکے مقابلے میں جب سے داعش معرض وجود میں آئی، اسکا عالمی نیٹ ورک القاعدہ سے کئی گنا زیادہ منظم اور موثر ہے ۔سابق جنرل جوزف ووٹل کا کہنا ہے کہ افغانستان میں داعش سے نمٹنابہت ضروری ہے ہمیں اپنے اتحادیوں کے ساتھ مل کر انکے خلاف کارروائیاں جاری رکھنی چاہئیں میں افغانستان میں داعش کے دوبارہ مضبوط ہونے پر فکرمند ہوں۔