اسلام آباد (این این آئی) چیئرمین نیب جسٹس (ر)جاوید اقبال نے کہا ہے پاکستان اور چین سی پیک منصوبوں میں شفافیت یقینی بنانے کے لئے مل کرکام کر رہے ہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہانیب کرپشن فری پاکستان پر یقین رکھتا ہے ، نیب اقوام متحدہ کے انسداد بدعنوانی کنونشن ( یو این سی اے سی) کے تحت بدعنوانی کی روک تھام کے لئے فوکل ادارہ ہے ، نیب بدعنوانی کی روک تھام کے لئے بدعنوانی کے منفی اثرات سے آگاہی سمیت تمام اقدامات پر 2020ء میں بھی عملدرآمد جاری رکھے گا، متاثرین کی رقم کی ان کی دہلیز پر واپسی کے لئے آگاہی، تدارک اور قانون پر عملدرآمد کی پالیسی جاری رکھاجائیگا۔ 2019 میں بدعنوان عناصر سے بلواسطہ اور بلا واسطہ طو ر پر 150 ارب روپے برآمد کرکے قومی خزانے میں جمع کرائے ، اس وقت ملک کی 25 احتساب عدالتوں میں 1275بدعنوانی کے ریفرنس دائر ہیں۔ چیئرمین نیب نے کہا انسداد بدعنوانی کا یہ ادارہ نہ صرف اندرون ملک بلکہ سارک ممالک کے لئے بھی رول ماڈل کی حیثیت رکھتا ہے ۔ بھارت سمیت سارک ممالک میں نیب کی کارکردگی کی تعریف کی ہے ، نیب کو سارک اینٹی کرپشن کا متفقہ طور پر چیئرمین منتخب کیا گیا جو نیب کی کوششوں سے پاکستان کی بڑی کامیابی ہے ۔ چیئرمین نیب نے کہا تمام ڈائریکٹر جنرلز قوانین، میرٹ اور ٹھوس شواہد کی بنیاد پر شکایات کی جانچ پڑتال، انکوائریاں اور انویسٹی گیشن کو منطقی انجام تک پہنچائیں۔