ملتان ( خبرنگار،این این آئی) وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ پاکستان کو گرے سے بلیک لسٹ میں دھکیلنے کی کوشش کی جارہی ہے ، وزیراعظم عمران خان ڈیل کے قائل ہیں نہ ڈھیل دیں گے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیر خارجہ نے کہا پاکستان کو سفارتی طور پر تنہا کرنے کی کوشش کی جارہی ہے ، بلاول بھٹو،شہباز شریف اور اپوزیشن کو پھر دعوت دے رہا ہوں۔ ہمارے درمیان سیاسی اختلاف ہے جو رہے گا، آپ کے موقف کو تسلیم کرتے ہیں، آپ ہمارا موقف تسلیم کیجیے تاہم ملکی سلامتی کے معاملات میں تنگدلی اور تنگ نظری کا مظاہرہ نہ کریں۔ وقت اور حالات کا تقاضا ہے کہ ملکی مفاد کیلئے سب کو اکٹھے ہونا ہوگا۔ نیب خودمختارادارہ اور سب کا احتساب کرنے کا استحقاق رکھتا ہے ، نیب کے معاملات میں مداخلت کرنا حکومت کا کام نہیں ۔ ہمیں سب ریڈ لائنز کا احترام کرنا چاہئے ۔6 ماہ پہلے ن لیگ اور پی پی دست و گریباں تھے آج ایک جھولی میں بیٹھ گئے ۔ کیا (ن )لیگ اور پیپلز پارٹی کا آج جو مک مکا ہوا ہے آگے بھی رہیگا؟ وزیر خارجہ نے سوال کیا کہ پاکستان کو معاشی طور پر ان حالات میں کس نے کھڑا کیا ہے ؟مہنگائی پر لوگ چلارہے ہیں، یہ ماحول کس کا پیدا کیا ہوا ہے ؟پچھلے سالوں میں جنہوں نے کرپشن کی ہے لوگ جانتے ہیں۔ مشکل حالات کے باوجود عوام پر کم بوجھ ڈالنا چاہتے ہیں۔ جنوبی پنجاب صوبہ کا قیام ضرورت ہے ، 12 کروڑ لوگوں کے صوبے کا نظام چلانا آسان نہیں۔ سندھ میں اتحادیوں نے بینظیر انکم سپورٹ پروگرام کے فنڈز کے غلط استعمال پر تحفظات کا اظہار کیا ہے ۔ محترمہ بینظیر بھٹو کے نام سے بنے اس ادارے سے کوئی مسئلہ نہیں۔ ذاتی طور پر ادارے کا نام تبدیل کرنے کے حق میں نہیں۔شاہ محمود قریشی نے کڈنی سنٹر کا بھی دورہ کیا اور مریضوں کی عیادت کی۔