امریکہ نے پاکستان کو مذہبی پابندیوں کی تشویشی لسٹ سے استثنیٰ دیدیا ہے ‘ یہ گویا سفارتی محاذ پر پاکستان کی ایک اور بہت بڑی کامیابی ہے۔ منگل کے روز امریکہ نے مذہبی آزادی کی خلاف ورزیوں کا الزام لگا کر پاکستان کو ایران‘ سعودی عرب‘ چین اور دیگر ممالک کے ساتھ بلیک لسٹ میں شامل کر دیا تھا لیکن اس کے اگلے ہی روز پاکستانی دفتر خارجہ کی جانب سے امریکہ کے اس یکطرفہ اور امتیاز پر مبنی فیصلے پر شدید ردعمل کے بعد امریکی دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان کو پابندیوں سے متعلق استثنیٰ دیا گیا ہے۔ یہ استثنیٰ یقینا پاکستان کی کامیاب خارجہ پالیسی کا عکاس ہے۔ پاکستانی دفتر خارجہ نے واضح کردیا تھا کہ پاکستان کو اپنی اقلیتوں کے حقوق کے تحفظ کے لئے کسی ملک کے مشورے کی ضرورت نہیں اور حالیہ امریکی فیصلہ خود ساختہ اور سیاسی بنیادوں پر مبنی ہے جسے مسترد کیا جاتا ہے ۔ پاکستانی ردعمل کے بعد امریکہ کی طرف سے استثنیٰ سے ثابت ہو گیا ہے کہ پاکستان تمام ممالک کے ساتھ برابری اور اندرونی معاملات میں عدم مداخلت کے اصولوں پر مبنی تعلقات کا خواہاں ہے جس پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا۔امریکہ پاکستان پر انگشت نمائی کرنے سے پہلے بھارت میں مسلمان اقلیت پر ہونے والے مظالم کی طرف نظر کرے جہاں مسلمانوں کے ناموں سے موسوم شہروں کے نام بھی تبدیل کئے جا رہے لہٰذا امریکہ کو پاکستان کی بجائے بھارت کو بلیک لسٹ میں رکھ کر اسے مسلمان اقلیت پر لگائی جانے والی پابندیوں کو ختم کرانے کی سعی کرنا چاہیے۔