لندن(آئی این پی ،مانیٹرنگ ڈیسک) پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے سربراہ میجر جنرل آصف غفور نے کہا ہے کہ القاعدہ کو پاکستان کی مدد کے بغیر شکست نہیں دی جاسکتی تھی، پاکستان کے بغیر خطے اور دنیا میں امن قائم نہیں ہو سکتا،دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دنیا کو پاکستان کا شکریہ ادا کرنا چاہیے ، پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے اور پاکستان کی خواہش ہے کہ امریکہ افغانستان میں مکمل امن آنے تک موجود رہے ، دنیا میں قیام امن کی خاطر سب سے بڑی قربانی پاک فوج نے دی، دنیا بھر میں موجود تنازعات میں مسئلہ کشمیر سب سے بڑا تنازع ہے ، دنیا میں کہیں بھی واقعات کا ذمہ دارپاکستان نہیں ہوسکتا، پاکستان کی سکیورٹی کے لیے جو بھی مناسب ہوگا وہ قدم اٹھائیں گے ۔لندن کی وارک یونیورسٹی میں خطاب کرتے ہوئے ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا دنیا میں قیام امن کی خاطر سب سے بڑی قربانی پاک فوج نے دی، امن مشن میں فرائض کی انجام دہی میں 250 جوان شہید ہوئے ، دہشت گردی کے خلاف 80 ہزار پاکستانیوں نے جانوں کی قربانی دی، 2007 کے بعد مختلف آپریشن سے دہشت گردی کا خاتمہ کیا، پاکستان میں کہیں بھی دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہ نہیں، پاک فوج افغان سرحد پر دہشت گردوں سے نمٹنے کی صلاحیت رکھتی ہے ، افغانستان میں 1.3 ٹریلین ڈالر کے مقابلے میں ہم نے ایک فیصد خرچ کیا،افغانستان کی صورتحال کے باعث مغربی سرحد پر فوج الرٹ رہتی ہے ، افغان مہاجرین کی بڑی تعداد پاکستان میں مقیم ہے ، ان کی نقل و حرکت پر کوئی پابندی نہیں۔میجر جنرل آصف غفور نے کہا کہ دنیا میں کہیں بھی واقعات کا ذمہ دارپاکستان نہیں ہوسکتا، اعتماد کی بحالی سے ہی آگے بڑھا جا سکتا ہے ، آگے بڑھنے کے لیے جمہوریت واحد راستہ ہے ، غلطیوں کا جواب دینا چاہیئے ، پاک فوج کے آپریشن سے دہشت گردی کی کارروائیاں ختم ہوگئیں۔ڈی جی آئی ایس پی آر نے کہا کہ پاکستان اور افغانستان کا امن ایک دوسرے سے مشروط ہے ۔ ملالہ پر حملہ خواتین کی تعلیم کے مخالف دہشت گردوں نے کیا،میجر جنرل آصف غفور نے پاکستانی طلبا سے کہا کہ وہ اپنی تعلیم مکمل کرنے کے بعد پاکستان آئیں اورملکی ترقی میں اپنا حصہ ڈالیں، میجر جنرل آصف غفور نے طلبا کے سوالات کے جوابات بھی دیئے ۔ادھر ڈی جی آئی ایس پی آر میجر جنرل آصف غفور نے برٹش ہائوس آف کامنز اور ہائوس آف لارڈز میں برطانوی پارلیمنٹیرینز کی دعوت پر پارلیمنٹ ہائوس کا دورہ کیا۔ میجر جنرل آصف غفور نے برطانوی ممبران پارلیمنٹ کو افواج پاکستان کی دہشتگردی کے خلاف جنگ سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر لارڈ نذیر احمد اور بیرونس سعیدہ وارثی بھی موجود تھیں۔ برٹش پارلیمنٹیرینز نے دہشتگردی کے خلاف جنگ میں پاکستان کے کردار کو سراہا۔