اسلام آباد(سہیل اقبال بھٹی)پاکستانی درآمد کنندگان سے دھوکہ دہی سے سالانہ اربوں روپے کی اضافی وصولی کی انکوائری ایک مرتبہ پھر لٹک گئی ہے ۔ پورٹ قاسم پر نجی ٹرمینل آپریٹرز کیخلاف اربوں روپے کے سکینڈل کی تحقیقات کرنے والی انکوائری آفیسرعظمیٰ جنید کو تبدیل اورمعاملہ ٹھپ کرادیا گیا ۔92نیوز کوموصول سرکاری دستاویز کے مطابق ایف آئی اے کارپوریٹ کرائم سرکل کراچی نے ملکی معیشت،قومی خزانے کو نقصان اور کاروباری سرگرمیاں متاثر ہونے کے معاملے پر پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران کو طلب کیا۔ پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران اور نجی ٹرمینل آپریٹر انتظامیہ کی ملی بھگت سے خلاف قانون وصولیاں کی جاتی ہیں۔ ایس آراو1220کی خلاف ورزی کی صورت میں پورٹ قاسم اتھارٹی متعلقہ کمپنی کے خلاف کاروائی کی مجاز ہے ۔ ملک بھر کے چیمبرز کی شکایات اور دیرینہ مطالبے کے باوجود پورٹ قاسم اتھارٹی خلاف ورزی میں ملوث کمپنیوں کے خلاف کارروائی سے گریزاں ہیں۔ کراچی کی بندرگاہوں پر پاکستانی درآمد کنندگان کا سامان 2دن میں کلیئر کرنے کی بجائے کئی ہفتوں تک روک کر ڈیمرج چارجز طلب کئے جاتے ہیں جس سے ملک بھر کے تاجروں کو سالانہ اربوں روپے نقصان اور قومی خزانے میں مقررہ وقت پر ٹیکس جمع نہیں ہوتا۔ کسٹمز ایکٹ 1969ئکی سیکشن 14اے کے تحت ڈیلے اینڈ ڈیٹینشن سرٹیفکیٹ جاری ہونے کے بعد ڈیمرج چارجز طلب نہیں کئے جاسکتے تاہم پورٹ قاسم اتھارٹی کے افسران کی نجی ٹرمینل آپریٹرانتظامیہ کیساتھ مبینہ ملی بھگت سے امپورٹرز سے اضافی وصولیاں کی جاتی ہیں۔ خلاف قانون اضافی ادائیگیاں نہ کرنے والے امپورٹرز کا سامان کئی ہفتوں تک پورٹ پر روک لیا جاتا ہے ۔ کراچی چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری سمیت ملک بھر کے چیمبرز کے مطالبے کے باوجود خلاف قانون وصولیاں کرنے والوں کیخلاف پورٹ قاسم اتھارٹی نے کارروائی نہیں کی۔ کسٹمز انٹیلی جنس حکام کے مطابق دھوکہ دہی میں ملوث کمپنیوں کیخلاف قانون اقدام کے نتیجے میں لائسنس منسوخ ہو سکتے ہیں۔ وزارت میری ٹائم افیئرز کے ذرائع کے مطابق مستقل چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی کی تعیناتی کیلئے سمری اسٹیبلشمنٹ ڈویژن کو ارسال کردی گئی ہے ۔ اسد رفیع چاندنہ کوچیئرمین تعینات کرانے کیلئے بھرپور لابنگ کی جارہی ہے ۔ اسد چاندنہ کی مبینہ غفلت کے باعث جاپانی کمپنی کی جانب سے سے ایل این جی ٹرمینل کے تعمیر نہ ہونے کے باعث پاکستان 400ملین ڈالر کی سرمایہ کاری سے محروم ہواجس سے وفاقی حکومت کی غیر ملکی سرمایہ کاری کی کاوشوں کو دھچککا پہنچا۔ چیئرمین پورٹ قاسم اتھارٹی کیلئے دوسرا نام ناصر شاہ کا تجویز کیا گیا ہے ۔ ناصر شاہ سابق وزیر اعلیٰسندھ قائم علی شاہ کے داماد اور سابق ایم ڈی کراچی شپ یارڈ ہیں۔ناصر شاہ متعلقہ تجربے پر پورا نہیں اترتے ۔ انٹرویو کے دوران متعلقہ تجربے کے حامل امیدواروں کا نام دانستہ طورپر چیئرمین کیلئے سمری میں شامل نہیں کیا گیا۔