روزنامہ 92نیوز کی خبر کے مطابق 13سال بعد خلیجی ملک کویت میں پاکستان ہیلتھ کیئر پروفیشنلز کی روانگی کا سلسلہ دوبارہ شروع ہو گیا ہے۔ پہلے مرحلے میں 226میڈیکل اور پیرا میڈیکل سٹاف کویت روانہ ہوا ہے۔ پاکستان کی معیشت میں تارکین وطن کی طرف سے وطن بھجوائے جانے والے کیثر زرمبادلہ کی کلیدی حیثیت رہی ہے۔ پاکستان بیورو آف امیگریشن اینڈ اوورسیز ایمپلائمنٹ کے اعداد و شمار کے مطابق 1971ء سے جون 2020ء تک ایک کروڑ 12لاکھ 92ہزار 164پاکستانی روزگار کے لئے بیرون ممالک گئے۔ ان میں سے کم و بیش ایک کروڑ کے لگ بھگ پاکستانی سعودی عرب متحدہ عرب امارات اور عمان میں مقیم ہیں جبکہ کویت اور بحرین میں مقیم پاکستانیوں کی تعداد پونے دو لاکھ سے بھی کم ہے۔ بدقسمتی سے برادر ملک کویت میں پاکستانیوں کو حصول روزگار میں گزشتہ ایک دہائی سے مشکلات کا سامنا تھا۔ جس کی وجہ سے کویت سے بھیجی جانے والی رقوم سات کروڑ 25لاکھ سے کم ہو کر چھ کروڑ 12 لاکھ ڈالر رہ گئی تھیں ۔ مناسب ہو گا حکومت میڈیکل سٹاف کے علاوہ دیگر شعبوں میں بھی افرادی قوت فراہم کرنے کے لئے کویتی حکام سے بات چیت کرے، اس کے علاوہ دیگر اسلامی ممالک سمیت یورپی ممالک میں بھی پاکستانیوں کے لئے روزگار کے مواقع تلاش کئے جائیں تاکہ پاکستانیوں کو بہتر روزگا میسر آئے اور ملکی معیشت کو سہارا مل سکے۔