فیصل آباد ( نیٹ نیوز)پاکستانی ماہرین نے تربوز کے چھلکے سے انتہائی کم خرچ واٹر فلٹر تیار کیا ہے جو زیرِ زمین پانی میں سے خطرناک کیمیائی عنصر سنکھیا (آرسینک) کو ختم کردیتا ہے ۔پاکستان میں تربوز بھی بہت پائے جاتے ہیں اور سنکھیا سے آلودہ پانی کے بھی وسیع ذخائر ہیں اسی بنا پر فیصل آباد کی یونیورسٹٰی آف ایگریکلچر کے شعبہ مٹی اور ماحولیات سے وابستہ ڈاکٹر نبیل نیازی اور ان کے ساتھیوں نے مفت میں دستیاب تربوز کے چھلکوں سے آرسینک فلٹر تیار کیا ہے ۔ اس فلٹر کی تفصیلات سائنس آف دی ٹوٹل انوائرمنٹ میں شائع ہوئی ہیں۔ ڈاکٹرنبیل اور دیگرماہرین کا دعویٰ ہے کہ ان کا بنایا ہوا تربوز چھلکا آرسینک فلٹر اس وقت دنیا کا سب سے ارزاں واٹر فلٹر بھی ہے ، 6 سے 8 ماہ تک فلٹر کا خرچ صرف تین سے چار ہزار روپے ہے ، تربوز کے چھلکے سے بنا فلٹر ایک دن میں 20 لیٹر پانی کو سنکھیا سے پاک کردیتا ہے ۔ ایگریکلچر یونیورسٹی آف فیصل آباد کے ماہرین نے تربوز کے چھلکوں میں زنتھیٹ نمکیات ملائے جو آرسینک معدن کو کشش کرکے خود سے جوڑ لیتے ہیں۔ اسی بنیاد پر ایک فلٹر کا نمونہ بنایا گیا اور پاکستان کے کئی علاقوں سے سنکھیا ملے پانی کے نمونوں کو جب اس سے گزارا گیا تو حیرت انگیز طور پر فلٹر نے 95 فیصد سنکھیا جذب کرلی۔