نیویارک،اسلام آباد (92نیوزرپورٹ،این این آئی )آئی ایم ایف نے ورلڈ اکنامک آئوٹ لک رپورٹ جاری کردی،رپورٹ کے مطابق پاکستان میں مہنگائی اور کرنٹ اکائونٹ خسارہ بڑے مسائل قراردیدیئے گئے ،آئی ایم ایف نے پاکستان میں اس سال مہنگائی 11.2فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی،رواں مالی سال کے دوران پاکستان کی معاشی گروتھ میں کمی کاخدشہ ظاہرکردیا،رپورٹ کے مطابق معاشی شرح نمو 4فیصد اور اگلے سال 4.2فیصد رہنے کا تخمینہ لگایاگیاہے ،رواں مالی سال کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کا5.3فیصد رہنے کاامکان ہے ،آئندہ مالی سال کے دوران مہنگائی کی شرح میں کمی کاامکان ہے ،مالی سال 2022/23میں مہنگائی کی شرح 10.5فیصد رہنے کی پیشگوئی کردی گئی، گزشتہ مالی سال مہنگائی کی شرح 8.9فیصدریکارڈکی گئی،آئندہ مالی سال کے دوران کرنٹ اکائونٹ خسارہ جی ڈی پی کا4.1فیصدرہ سکتاہے ،رواں مالی سال پاکستان میں بے روزگاری کی شرح 7فیصد ، اگلے سال کمی کاامکان ہے ،مالی سال 2022/23کے دوران بیروزگاری کی شرح 6.7فیصدرہ سکتی ہے ،گزشتہ مالی سال بیروزگاری کی شرح 7.3فیصدریکارڈہوئی جبکہ عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر تازہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے ،عالمی بینک نے سٹرکچرل چیلنجزکو پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی کیلئے بڑے خطرات قرار دیا ہے ۔رپورٹ میں کم سرمایہ کاری،برآمدات اورپیداوار میں کمی معاشی بحالی کیلئے خطرہ قرار دی گئی ، عالمی بینک کے مطابق اشیا کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اور اگلے سال 4 فیصد رہنے کا امکان ہے ، پاکستان میں غربت کی شرح میں نسبتاً کمی آئی ہے ، خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی متوقع ہے ۔بینک کے مطابق کورونا سے بحالی پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے ۔